امریکی مسلم رہنماؤں کا کھلا خط، غزہ جنگ بند نہ کرائی تو بائیڈن کو ووٹ نہیں دیں گے
امریکہ کے مسلم رہنماؤں نے ایک کھلے خط میں لکھا ہے کہ اگر صدر جو بائیڈن نے غزہ میں جنگ بندی کے لئے اقدام نہیں کیا تو وہ جو بائیڈن کے لئے ووٹنگ کے خلاف مہم کا آغاز کریں گے۔
سحرنیوز/ دنیا: امریکہ میں ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے بعض کارکنوں اور مسلم رہنماؤں نے "2023 سیزفائر الٹی میٹم" کے نام سے ایک کھلا خط لکھا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اگر جو بائیڈن نے غزہ میں جاری جنگ بند کرانے کے لئے اقدام نہیں کیا تو وہ ملک کے لاکھوں مسلم ووٹروں کو جو بائيڈن کے لئے ووٹ یا فنڈنگ روکنے کے لئے مہم کا آغاز کریں گے۔
مسلم رہنماؤں نے ’2023 سیز فائر الٹی میٹم‘ کے نام سے کھلے خط میں اعلان کیا ہے کہ وہ مسلم ووٹرز کو فلسطینی عوام پر حملوں کی حمایت کرنے والے امیدواروں کو ووٹ دینے یا ان کی تائید کرنے سے روکنے کے لیے مہم چلائیں گے۔
یہ اعلان ڈیمو کریٹک پارٹی کے مسلم حامیوں پر مشتمل "نیشنل مسلم ڈیمو کریٹک کونسل" کی جانب سے کیا گيا ہے۔ اس کونسل میں مشی گن، اوہائیو، پینسلوینیا جیسی امریکی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے رہنما بھی شامل ہیں جہاں ڈیموکریٹک پارٹی کو سخت انتخابی مقابلے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
کونسل نے اپنے خط میں صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ کی حکومت نے غیر مشروط حمایت، مالی امداد اور اسلحے کی فراہمی کے ذریعہ ایسے تشدد کے جاری رکھنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے جو شہریوں کے جانی نقصان کا سبب بن رہا ہے۔ ان اقدامات کے باعث آپ پر ماضی میں اعتبار کرنے والے ووٹروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق بائیڈن کی انتخابی مہم کے منتظمین نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔