امریکی فوجی بھی اپنے ملک میں محفوظ نہيں رہے
ایک باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کی ذاتی معلومات فروخت کی جا رہی ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکہ کی ایک یونیورسٹی کے محققین کو پتہ چلا ہے کہ اس ملک میں ڈیٹا بروکرز کی جانب سے امریکی فوجی اہلکاروں کی ذاتی اور حساس معلومات آن لائن سب سے کم قیمت پر فروخت کی جا رہی ہیں۔
ڈیوک یونیورسٹی کے محققین کے ایک گروپ کی جانب سے پیر کو شائع کی گئی ایک تحقیق کے مطابق امریکی فوج میں خدمات انجام دینے والے ہزاروں اہلکاروں کی ذاتی اور حساس معلومات کو آن لائن اور انتہائی سستے ڈیٹا بروکرز کی جانب سے فروخت کیا جاتا ہے۔
سی این این کے مطابق اس حساس معلومات میں سے کچھ میں گھر کا پتہ اور امریکی فوجیوں کی صحت کی صورتحال بھی شامل ہے جسے خفیہ اور اہم معلومات تصور کیا جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق امریکی فوج کے ہر فوجی کی معلومات ان کے کام کی جگہ اور رہائش کے جغرافیائی محل وقوع کی بنیاد پر دستیاب ہوتی ہیں اور ان میں سے کچھ کا تعلق ان فوجیوں سے بھی ہوتا ہے جو انتہائی حساس فوجی علاقوں میں رہتے ہیں۔
اس معلومات کی مطلوبہ قیمت صرف 0.12 سینٹ ہے۔ یہ تحقیق امریکی قومی سلامتی کے حکام اور غیر ملکی ماہرین کے دیرینہ خدشات کو دور کرتا ہے جو مثال کے طور پر، ایک غیر ملکی انٹیلی جنس سروس ایک سادہ آن لائن خریداری سے امریکی فوج کے ارکان کے ٹھکانے اور کمزوریوں کے بارے میں باآسانی معلومات حاصل کر سکتی ہے۔