سلامتی کونسل میں غزہ جنگ میں انسانی بنیادوں پر وقفے کےلیے قرارداد منظور
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ کی جنگ میں انسان دوستانہ بنیادوں پر وقفہ لانے کے لئے پیش کردہ قرارداد کی منظوری دے دی۔
سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان ہونے والی جنگ کے آغاز کے چالیس روز بعد اس علاقے میں جنگ بندی کے بجائے انسانی بنیادوں پر وقفہ پیدا کئے جانے کے بارے میں قرارداد منظور کر لی۔ پاس کردہ قرارداد یورپی ملک مالٹا کی جانب سے تیار اور پیش کی گئی تھی جسے سلامتی کونسل کے پندرہ رکن ملکوں میں کسی مخالفت کے بغیر بارہ ووٹوں سے منظور کر لیا گیا اور کسی مستقل رکن ملک کی جانب سے ویٹو بھی نہیں کیا گیا البتہ رائے شماری میں سلامتی کونسل کے تین مستقل رکن ملکوں امریکہ، روس اور برطانیہ نے حصہ نہیں لیا۔ مالٹا کی اس قرارداد کو بائیس عرب ملکوں کی بھی حمایت حاصل تھی جن میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے موجودہ ایک غیر مستقل رکن ملک، متحدہ عرب امارات بھی شامل ہے۔
جنگ میں وقفہ لائے جانے کا مقصد غزہ کے عوام کے لئے انسان دوستانہ امداد فراہم کرنے کا راستہ ہموار کرنا ہے جبکہ یہ اقدام بین الاقوامی انسان دوستانہ قوانین کے مطابق عمل میں لایا گیا ہے۔ اس قرارداد میں اسی طرح تمام قیدیوں کو غیر مشروط طور پر رہا کئے جانے کا مطالبہ کیا گيا ہے اور دونوں فریقوں سے عالمی اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی قوانین پر عمل کرنے پر بھی زور دیا گیا ہے۔