اسرائیل کا فلسطین کی سپریم کورٹ پر قبضہ، عمارت کو داعش کی اسٹائل سے اڑا دیا+ ویڈیو
صیہونی حکومت نے فلسطینی سپریم کورٹ کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: صیہونی حکومت نے غزہ پٹی کے مرکز میں فلسطینی سپریم کورٹ کی عمارت کو دھماکے سے اڑا دیا۔
فارس نیوز کے مطابق چار دسمبر پیر کے روز صیہونی فوجیوں نے غزہ پٹی کے وسط میں فلسطینی سپریم کورٹ کی عمارت (پیلیس آف جسٹس) کو دھماکے سے اڑا دیا۔
فلسطینی میڈیا کے مطابق غزہ پٹی کے وسط میں واقع شہر الزہراء میں فلسطینی سپریم کورٹ کی عمارت کو عارضی فوجی بیرکوں میں تبدیل کرنے کے بعد صیہونی افواج نے آج اسے مکمل طور پر دھماکے سے اڑا دیا۔
فلسطینی میڈیا اور سوشل نیٹ ورکس نے غزہ شہر کے جنوب میں واقع العدل محل کے دھماکے کے لمحے کا ویڈیو بھی جاری کیا ہے۔
صیہونی میڈیا نے غزہ پٹی کے وسط میں پیش قدمی کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی ویڈیو جاری کرتے ہوئے بتایا تھا کہ ان فوجیوں نے فلسطینی انصاف محل پر قبضہ کر لیا ہے۔
اس عمارت کی تعمیر کا آغاز 2016 میں قطر حکومت کے بجٹ سے تقریباً 1000 مربع میٹر کی زمین پر ہوا تھا اور دو سال بعد 2018 میں اس کا افتتاح ہوا تھا۔
یہ عمارت پانچ منزلہ تھی اور زمین کے نیچے گودام تھے۔ اس وقت فلسطین کی اس عمارت کی لاگت 11 ملین امریکی ڈالر بتائی جا رہی تھی۔ ہر ہال ایک عدالت کے لیے وقف تھا۔ عمارت میں مؤکلوں کے لیے آرام اور ویٹنگ روم بھی تھا۔