Dec ۱۹, ۲۰۲۳ ۱۰:۱۲ Asia/Tehran
  • اسرائیل کے خلاف یمنی بحریہ کی کارروائیاں، تجارتی جہازوں کی آمد و رفت معطل

بحیرہ احمر میں اسرائیل جانے والے بحری جہازوں کے خلاف یمنی افواج کی کارروائیوں کے بعد بریٹش پیٹرولیئم نے اس سمندری راستے سے اپنے تیل بردار جہازوں کی آمد و رفت روک دی ہے۔

سحرنیوز/دنیا: بریٹش پیٹرولیئم کمپنی نے پیر کی شام ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اس نے بحیرہ احمر میں بقول اس کے سلامتی کی صورتحال خراب ہونے کے پیش نظر اس سمندری راستے سے اپنے تیل بردار بحری جہازوں کے آمد و رفت روک دی ہے۔ بریٹش پیٹرولیئم سے پہلے ایم ایس سی نامی جہازرانی کی معروف کمپنی نے بھی اعلان کیا تھا کہ اس نے اپنے جہازوں کو حکم دیا ہے کہ بحیرہ احمر کا راستہ اختیار کرنے سے اجتناب کریں۔ رپورٹیں بتاتی ہیں کہ یمنی افواج کی کارروائیوں کے بعد نہر سوئز کے راستے جہازوں کی آمد و رفت بھی رک گئی ہے۔
اس درمیان یمنی فوج نے پیر کی شام بحیرہ احمر میں صیہونی حکومت کے دو بحری جہازوں پر حملہ کرنے کی خبر دی ہے۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحیی سریع نے بتایا ہے کہ ان کارروائیوں کا نشانہ بنے والا پہلا سوان اٹلانٹنک بحری جہاز تھا جو تیل لے جارہا تھا اور دوسرا ایم ایس سی کلارا نامی جہاز تھا جو کنٹیروں میں سامان لے جارہا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ان دونوں بحری جہازوں پر بحریہ کے دو طیاروں نے اس وقت حملہ کیا جب ان کے عملے کے افراد نے یمنی بحریہ کے سوالوں کا جواب دینے سے اجتناب کیا۔یمن کی مسلح افواج کے ترجمان یحی سریع نے اسی کے ساتھ یقین دہائی کرائی ہے کہ اسرائیل کو چھوڑ کر دوسرے ملکوں کی بندرگاہوں کی جانب جانے والے کسی بھی بحری جہاز کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ اسی کے ساتھ یمن فوج کی ففتھ آرمی کے کمانڈر نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر فلسطینی محاذ میں شامل ہے۔

ٹیگس