Jan ۰۹, ۲۰۲۴ ۱۵:۳۷ Asia/Tehran
  • عالمی شہرت یافتہ ٹی وی اینکر مہدی حسن نے امریکی چینل کو خیرباد کہہ دیا، اسرائیل فلسطین جنگ کا شاخصانہ

عالمی شہرت کے حامل ٹی وی اینکر مہدی حسن نے امریکی ٹی وی چینل، ایم ایس این بی سی، کو خیرباد کہہ دیا ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: کیلی فورنیا سے یو این آئی کی رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی چینل ایم ایس این بی سی کے مشہور و معروف اینکر مہدی حسن نے (پورا نام مہدی رضا حسن) اپنے براہ راست شو کے دوران مذکورہ چینل کو چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق مہدی حسن نے اتوار کی رات کو اپنے شو کے اختتام پر کہا کہ وہ دوسرے مواقع حاصل کرنے کے لیے چینل چھوڑ رہے ہیں۔ ان کا شو ہر اتوار کو نشر ہوتا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ امریکی ٹی وی چینل ایم ایس این بی سی نے غزہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بعد گزشتہ نومبر میں مہدی حسن کا پروگرام ’دی مہدی حسن شو‘ کو معطل کر دیا تھا تاہم یہ کہا تھا کہ مہدی حسن ایک سیاسی تجزیہ کار اور اینکر کے طور پر چینل کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ مذکورہ شو ختم کرنے پر چینل کو منفی رد عمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، امریکی سیاسی ایکشن کمیٹی (پی اے سی) نے فیصلہ واپس لینے کے لیے ایک پٹیشن بھی شروع کر دی ہے جبکہ امریکی کانگریس کے بعض اراکین نے بھی اس چینل پر سخت تنقید کی ہے۔
واضح رہے کہ مہدی حسن کی سوشل میڈیا پوسٹس اس بات کی عکاس ہیں کہ وہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں سے ہمدردی رکھتے ہیں۔ مہدی حسن نے ایک پوسٹ میں لکھا کہ غزہ میں بہادر فلسطینی صحافیوں کے بغیر معصوم لوگوں پر اس جنگ کے ہولناک اثرات کے بارے میں باقی دنیا کو بتانے والا کوئی نہیں ہوگا۔

مہدی حسن ایک ایوارڈ یافتہ برطانوی صحافی، براڈکاسٹر، مصنف اور سیاسی مبصر ہیں۔ انہوں نے اکتوبر 2020 سے "پیکاک" پر مہدی حسن شو اور فروری 2021 سے شو کی منسوخی تک ایم ایس این بی سی پر پیش کیا تھا۔

کرائسٹ چرچ، آکسفورڈ سے فارغ التحصیل مہدی حسن نے اپنے ٹی وی کیریئر کا آغاز بطور محقق اور پھر پروگرام پروڈیوسر کے طور پر کیا تھا۔ بی بی سی کے "دی پولیٹکس شو" میں بھی انہوں نے کام کیا ہے۔ سنہ 2012 میں وہ الجزیرہ کے انگریزی نیوز چینل پر میزبان بنائے گئے تھے۔

مہدی حسن کو ٹویٹر پر 100 سب سے زیادہ بااثر برطانوی لوگوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے اور انہیں دنیا کے 500 بااثر مسلمانوں کی سالانہ عالمی فہرست ('دی مسلم 500') میں بھی شامل کیا گیا ہے۔

 

ٹیگس