یوکرین کے فوجی مراکز اور صنعتی و فوجی تنصیبات روس کے نشانے پر
کی ایف کے ایک اعلی عہدیدار نے کہا ہے کہ روس نے اپنے فضائی حملے یوکرین کی فوجی تنصیبات پر مرکوز کردیئے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: یوکرینی فوج کے انٹیلیجنس شعبے کے نائب سربراہ وادیم اکسبیتسکی نے کہا ہے کہ صنعتی و فوجی تنصیبات ، فوجی مراکز اور محاذ جنگ کی دوسری یونٹیں روس کے حالیہ فضائی حملوں کے اصلی اہداف رہی ہيں۔ انہوں نے کہا کہ روس نے ان حملوں میں جن ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے ان کا نشانہ اچھا نہیں ہے اسی لئے عام شہریوں کو زیادہ نقصان پہنچا ہے ۔ اکسبیتسکی نے کہا کہ روس نے دسمبر کے مہینے میں یوکرین پر سب سے زیادہ ڈرون حملے کئے اور ان حملوں میں تقریبا سات سو ستّر سے سات سو اسّی ڈرون استعمال کئے ہیں ۔
اکسبیتسکی نے کہا کہ روسی حملے فوجی تنصیبات پر مرکوز ہونے کے باوجود یوکرین سے انرجی کی منتقلی خطرے سے دوچار ہے۔ یوکرین کی فوج، عام طور پر روسی حملوں کے نتائج خاص طور سے فوجی تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات ظاہر نہيں کرتی لہذا اکسبیتسکی کے بیانات معدود چند بیانات میں شامل ہیں جن ميں فوجی تنصیبات کو لاحق خطرات کا اعتراف کیا گیا ہے . یہ حملے ایسی حالت میں ہو رہے ہيں کہ کی ایف اپنی داخلی فوجی پیداوار کو بڑھانا چاہتا ہے تاکہ اسلحوں کی درآمد پر انحصار کم ہوجائے کیونکہ یوکرین کے حامیوں کو بھی اس ملک کی فوجی ضروریات پوری کرنے میں اسلحوں کی کمی کا سامنا ہے۔