یمنییوں سے شکست کے بعد امریکہ چل سکتا ہے اپنی پرانی چال
امریکہ، یمن کی انصار اللہ حکومت کو دہشت گرد قرار دینا چاہتا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس نے بدھ کی صبح خبر دی ہے کہ بحیرہ احمر میں صیہونی بحری جہازوں پر مسلسل حملوں کی وجہ سے امریکہ، یمن کی انصار اللہ حکومت کو دہشت گرد قرار دے سکتا ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکہ کی موجودہ حکومت کی جانب سے فروری 2021 میں یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے اقدام کے باوجود اب اس بات کا امکان پایا جاتا ہے کہ امریکہ اپنے اس فیصلے کو بدل سکتا ہے۔
خبر رساں ایجنسی "ایسوسی ایٹڈ پریس" نے بدھ کی صبح خبر دی ہے کہ بحیرہ احمر میں صیہونی بحری جہازوں پر مسلسل حملوں کی وجہ سے ممکن ہے کہ امریکہ یمن کی انصار اللہ حکومت کو دہشت گرد قرار دے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے گمنام ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ صیہونی سمندری جہازوں کے خلاف یمن کے حملوں کا خاتمہ ایک عالمی مسئلہ ہے جسے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو مل کر حل کرنا چاہیے۔
منگل کی شام ہی یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے مقبوضہ فلسطین جانے والے بحری جہاز پر حملے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ کسی بھی حالت میں صیہونی حکومت سے متعلق جہازوں کو گزرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
واشنگٹن اور لندن بحری اتحاد بناکر بحیرہ احمر میں مقبوضہ فلسطین کے لیے جانے والے اسرائیلی جہازوں اور غیر اسرائیلی بحری جہازوں پر یمنی حملوں کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ یمن کو غزہ کے عوام کی حمایت بند کرنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں۔
یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے یہ بھی خبردار کیا ہے کہ وہ ملک پر حملے میں شریک تمام امریکی اور برطانوی جنگی جہازوں کو دشمن اہداف سمجھتے ہیں جو ان کی افواج کے نشانے پر ہیں۔