صیہونی حکومت کے وزیراعظم اور وزیرجنگ میں اختلافات اپنے عروج پر
خبری ذرائع نے رپورٹ دی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوآف گیلینٹ اور اس غاصب حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نتین یاہو کے درمیان تنازعہ اور کشیدگی غیر معمولی حد تک پہنچ گئی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق عربی زبان نیوز سائٹ واللا نے اطلاع دی ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کے وزیر جنگ یوآف گیلینٹ جو نتین یاہو کے دفتر میں داخل ہونا چاہتے تھے انہیں اندر جانے سے روک دیا گیا اور عنقریب تھا کہ نیتن یاہو کے دفتری عہدیداروں اور وزیر جنگ کے درمیان ہاتھا پائی ہوجاتی۔ اس رپورٹ کے مطابق گیلنٹ نے صیہونی حکومت کے اسٹریٹیجک امور کے وزیر کو دھمکی دی ہے کہ وہ گولانی فورسز کو جنگی کابینہ میں لے جائیں گے تاکہ حالات کو قابو میں کیا جا سکے۔ اس سے قبل خبروں میں نیتن یاہو کے ساتھ صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے دو ارکان گاڈی آئزن کوٹ اور بینی گینٹز کے درمیان کشیدگی کے بارے میں خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔
اسی سلسلے میں صیہونی حکومت کے سابق وزیراعظم ایہود باراک نے کہا ہے کہ بینی گانٹز اور گاڈی آئزن کوٹ نیتن یاہو کی جنگی کابینہ چھوڑنے پر غور کر رہے ہیں جب کہ اس کابینہ کو ابھی اہم فیصلہ کرنا پڑے گا۔