جنگ میں پلڑا کس کا بھاری، اسرائیل نے جنگ بندی کی تجویز پیش کر دی
ایک امریکی ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے 2 ماہ کی جنگ بندی کی تجویز پیش کی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: پیر کی شام ایک امریکی ویب سائٹ نے صیہونی حکام کے حوالے سے لکھا ہے کہ تل ابیب نے تمام صیہونی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں دو ماہ کے لیے جنگ روکنے کی تجویز پیش کی ہے۔
فارس نیوز ایجنسی کے مطابق اکسس نیوز سائٹ نے پیر کی شام غزہ پٹی میں عارضی جنگ بندی کی نئی اسرائیلی تجویز کی مزید تفصیلات تل ابیب کے حکام کے حوالے سے شائع کیں۔
اکسس نے صیہونی حکام کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ تل ابیب نے تمام صیہونی قیدیوں کی رہائی کے بدلے غزہ میں دو ماہ کے لیے جنگ روکنے کی تجویز پیش کی ہے۔
عہدیداروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اکسس کو بتایا ہے کہ تل ابیب حماس کے جواب کا انتظار کر رہا ہے اور وہ محتاط طور پر معاہدے میں پیشرفت کے حوالے سے پر امید ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی پیشکش ایک کثیرالجہتی معاہدے کا حصہ ہے جس میں دو ماہ کے لیے دشمنی کا خاتمہ اور تمام یرغمالیوں کی رہائی شامل ہے۔
امریکی ویب سائٹ اکسس نے اس تجویز کو اہم قرار دیا ہے کیونکہ جنگ کے خاتمے کے لیے شرط شامل نہ کرنے کے باوجود جنگ بندی کے لیے سب سے طویل مدت ہے جو صیہونی حکومت نے غزہ جنگ کے آغاز کے بعد تجویز کی ہے۔
امریکی حکام نے اس نیوز سائٹ کو یہ بھی بتایا کہ غزہ پٹی میں جنگ بندی کے قیام، اس طرح کے معاہدے پر عمل در آمد سے ہی ممکن ہے۔
اس مبینہ منصوبے پر سوال اٹھاتے ہوئے تحریک حماس کے رہنما سامی ابو زہری نے کہا کہ مجوزہ جنگ بندی کا مقصد اسرائیلی عوام کے غصے کو کم کرنا ہے۔