جنگ میں حماس کی برتری، قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات معطل کر دیئے
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات معطل کر دیئے ہیں ۔
سحر نیوز/ دنیا: اسرائیلی ٹیلی ویژن نے رپورٹ دی ہے کہ قطر نے تل ابیب کو آگاہ کیا کہ حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات معطل کر دیئے ہیں۔
فارس نیوز کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے گزشتہ روز خبر دی تھی کہ قطر نے تل ابیب کو مطلع کیا ہے کہ تحریک حماس نے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر مذاکرات کو معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ بندی اور اسرائیلی فوجیوں کی پسپائی تک کسی بھی قیدی کو رہا نہیں کیا جائے گا۔
صیہونی ٹی وی نے دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے واقف ذرائع کے حوالے سے اپنا نام ظاہر کئے بغیر بتایا کہ حماس نے قطری ثالثوں کو بتایا ہے کہ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے پہلے مرحلے کے طور پر، وہ چاہتا ہے کہ اسرائیل اپنی تمام افواج کو غزہ سے باہر نکالے اور جنگ کو بند کرے۔
اس رپورٹ کے مطابق دوحہ نے ابھی تک اس خبر کی تصدیق یا تردید نہیں کی ہے تاہم قطر کی وزارت خارجہ کے ترجمان ماجد الانصاری نے بدھ کے روز ’ایکس‘ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ اگر قیدیوں کے تبادلے کے مذاکرات کے عمل کے بارے دوحہ کی کوششوں پر مبنی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو سے منسوب بیانات درست ہیں تو وہ ثالثی کے عمل میں رکاوٹ ہیں اور اس عمل کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
اسرائیل کے چینل 12 نے منگل 3 فروری کو اپنے نیوز سیکشن میں اسرائیلی یرغمالیوں کے اہل خانہ سے ملاقات کی ایک ویڈیو کلپ جاری کیا جس میں بنیامن نیتن یاہو قطر کو مسئلہ ساز اور ثالث کے طور پر اس کے کردار کو مورد الزام قرار دیتے نظر آ رہے ہیں۔