Mar ۰۶, ۲۰۲۴ ۱۸:۱۹ Asia/Tehran
  • امریکی صدر بائیڈن پر سینیٹروں کی سخت تنقید، اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھنے کو ناقابل قبول قرار دے دیا

امریکی سینیٹروں نے اسرائیل کے بارے میں صدر جو بائیڈن کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسرائیل کی فوجی مدد جاری رکھے جانے کو ناقابل قبول اور ناقابل دفاع بتایا ہے۔

 سحرنیوز/ دنیا: میڈیا ذرائع کے مطابق ڈیمویکرٹ سینیٹر کرس کونز نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن کو نیتن یاہو کے سلسلے میں سخت رویہ اپنانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ "جب اسرائیل نے یہ ظاہر کردیا ہے کہ وہ ہماری بات نہیں سننا چاہتا ہے تو اسرائیل کی موجودہ سطح پر فوجی مدد جاری رکھنا ناقابل قبول اور ناقابل دفاع ہے۔"

امریکہ کے ڈیموکریٹ سینیٹر کرس کونز نے مزید کہا کہ "اب وقت ہے کہ امریکہ نیتن یاہو کے جنگی اقدامات کے بارے میں سخت گیرانہ عمل کرے۔"

دریں اثنا ایک اور ڈیموکریٹ سینیٹر الزابتھ ویرن نے کہا ہے کہ نیتن یاہو کی جنگ پسندانہ پالیسی امریکہ کے مفادات کے منافی ہے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ریاست میساچوسٹس سے تعلق رکھنے والی ڈیموکریٹ سینیٹر الزبتھ ویرن نے منگل کی شام ایک بیان میں کہا کہ کانگریس کے اراکین یہ پیغام صدر جو بائیڈن تک پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کی پالیسی اور جنگی اقدامات واشنگٹن کے حق میں نہیں ہیں۔

اس سے پہلے ایک دیگر سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا تھا کہ غزہ کے واقعات میں واشنگٹن (اسرائیل کا) ساتھی ہے اور اسے "اس ڈراؤنے خواب کو ختم کرنا چاہیے۔"

برنی سینڈرز نے کہا کہ نیتن یاہو معصوم فلسطینیوں کے خلاف اپنی تباہ کن جنگ جاری رکھیں گے اور بڑے پیمانے پر بھوک اور بیماری سے بچنے کے لیے درکار امداد روکیں گے اور یہ کہ اب ہمیں اپنے موقف کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔

 

ٹیگس