غزہ کو امداد رسانی میں اسرائیل کی رکاوٹ کی مذمت، بین الاقوامی امدادی تنظیم آکسفیم کی رپورٹ
امدادی تنظیم آکسفیم نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت جان بوجھ کر اور منظم طریقے سے انسانی امداد کو غزہ تک پہنچنے سے روک رہی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: اس عالمی تنظیم نے ایک رپورٹ میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ صیہونی حکومت کا یہ اقدام بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی ہے کہا کہ اس غاصب حکومت نے غزہ میں امداد رسانی کی تقویت کے لئے عالمی عدالت انصاف کی حکم عدولی کی ہے اور مقبوضہ علاقوں کی حفاظت کے لئے اپنی قانونی ذمہ داری پر عمل نہیں کر رہی ہے۔
آکسفیم میں مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے شعبے کی ڈائریکٹر سیلی ابی خلیل نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کے فیصلے سے اسرائیلی رہنماؤں کو دھچکا لگنا چاہیے تھا اور انہیں اپنا نقطہ نظر بدلنا چاہیے تھا، لیکن اس فیصلے کے جاری ہونے کے بعد سے، غزہ کی صورتحال عملی طور پر ابتر ہو چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام نے نہ صرف عالمی امداد کی غزہ تک رسائی کی کوششوں کو آسان نہیں بنایا ہے بلکہ اس کی کھل کر مخالفت بھی کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حکام نے نہ صرف بین الاقوامی امدادی سرگرمیوں میں سہولت فراہم نہیں کی ہے بلکہ ان میں رکاوٹیں ڈال رہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ اسرائیل نسل کشی کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات نہیں کر رہا ہے۔
اس ادارے نے یہ اعلان کرتے ہوئے کہ تقریباً سترہ لاکھ فلسطینی، جو کہ غزہ کی آبادی کے پچھتر فیصد کے برابر ہیں، قحط کے خطرے سے دوچار ہیں- اس تنظیم نے کہا کہ ہم نے غزہ میں جو حالات دیکھے ہیں وہ ایک المیے سے بالاتر ہیں۔