اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے رفح پاس کے دورے پر اسرائیل نے کیا کہا؟
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نےغزہ پر حملے فوری طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے رفح پاس کے معائنے کے موقع پر کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ جنگ بند ہو اور جنگی قیدیوں کو رہا کیا جائے۔انھوں نے کہا کہ وہ فلسطینیوں کا رنج و الم دنیا کے سامنے لانے کے لئے اس دورے پر آئے ہیں۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں فوری انسانی امداد کی اشد ضرورت ہے۔اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے غاصب صیہونی فوجیوں کے ذریعے امدادی سامان لے جانے والے ٹرکوں کو روکے جانے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کی سرحد پران ٹرکوں کو روکنا اخلاقی جرم ہے۔انھوں نے کہا کہ پورے غزہ میں بغیر کسی رکاوٹ کے لئے امداد رسانی کی ضرورت ہے
انتونیو گوتریس نے کہا کہ وہ غزہ کے عوام کے لئے امداد رسانی کے تعلق سے مصر کے ساتھ مل کر کام کرتے رہیں گے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے اسی کے ساتھ کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ فلسطینی ریاست قائم کی جائے ۔
ادھر سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کے رفح پاس کے معائنے سے صیہونی حکومت میں کافی برہمی پائی جاتی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق صیہونی حکومت نے اس دورے کے بعد انتونیو گوتریس کو اسرائيل اور یہودیوں کا مخالف قرار دے دیا ہے۔ صیہونی حکومت کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ انتو گوتریس کی سربراہی میں اقوام متحدہ یہودیوں اور اسرائيل کا مخالف بن چکا ہے۔