اسرائیل کی انسانیت سوز کارروائیوں پر اقوام عالم کا رد عمل
تیونس، پاکستان، اردن اورمونٹے نگرو کےعوام نے غزہ پر صیہونی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا۔
سحر نیوز/ دنیا: غزہ میں صیہونی حکومت کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری رہنے کےساتھ ہی اسرائیل کی انسانیت سوز کارروائیوں پر اقوام عالم نے اپنی آواز اٹھائی ہے اور دنیا کے مختلف ملکوں کے عوام نے احتجاجی مظاہروں اور اجتماعات کا انعقاد کرکے ان جارحانہ حملوں کے خاتمے اور فلسطینی باشندوں تک ضروری امدادی سامان کی ترسیل کو آسان بنانے کے لئے جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے
ہمارے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق تیونس کےعوام نے اس ملک کے دارالحکومت میں امریکی سفارتخانے کےسامنے احتجاج کیا اور غزہ میں اسرائیلی جرائم کی واشنگٹن کی جانب سے بے دریغ حمایت کی مذمت میں نعرے لگائے اور تیونس سے امریکی سفیر کو باہر نکالے جانے اورغزہ میں انسانی امداد کی ترسیل کے لئے گذرگاہوں کو کھولے جانے کے لئے تل ابیب پر دباؤ ڈالے جانے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان میں بھی " غزہ بچاؤ مہم " نے حکومت پاکستان ، عالم اسلام اور عالمی برادری سے غزہ میں اسرائیلی جرائم کو فورا بند کرانے اورانسان دوستانہ امداد کو غزہ میں فلسطینیوں تک پہنچائے جانے کا مطالبہ کیا ہے-
الجزیرہ ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق مونٹے نیگرو کے دارالحکومت پوڈگوریکا کے سیکڑوں باشندوں نے بھی احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا- فلسطینی حامیوں نے ایک اسرائیلی کمپنی کیپٹل پلازا کے نزدیک اجتماع کیا اور پھر وہاں سے مونٹے نگرو کی پارلیمنٹ کی جانب مارچ کیا اور امریکی سفارتخانے کے سامنے ٹہر کر نسل کشی بند کرو کے نعرے لگائے-
سات ہزار سے زیادہ مظاہرین نے ایک طومار پر دستخط کرتے ہوئے مونٹے نگرو کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسی قرارداد کے حق میں ووٹ دیں کہ جس میں غزہ میں اسرائیلی جرائم کی مذمت اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گيا ہو۔
مونٹے نگروہ کے عوام اس سے قبل بھی غزہ کے خلاف اسرائیل کے جارحانہ حملوں کے آغاز سے اب تک متعدد بار فلسطینیوں کی حمایت میں مظاہرے کرچکے ہيں-
خبر رساں ادارے ایسوشی ایٹڈ پریس کے مطابق اردن کے دارالحکومت امان میں بھی اسرائیلی سفارت خانے کے قریب فلسطینی حامی مظاہرین کی اردنی پولیس کے ساتھ جھڑپ ہوئی۔اردن کے دارالحکومت امان میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دو ہزار سے زائد مظاہرین نے غزہ پر اسرائیل کے حملے کے خلاف احتجاج کیا۔
اٹلی کے دارالحکومت روم اور دیگر شہروں میں بھی گذشتہ مہینوں کے دوران فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کی مذمت میں مظاہرے کئے گئےہيں۔ روم کے مضافات میں واقع رہائشی علاقے لابارو میں جنگ مخالف کارکنوں، مقامی سیاسی جماعتوں، اراکین پارلیمنٹ، عوام اور طلباء نے فلسطینیوں کی حمایت میں مشعل مارچ میں شرکت کی۔
جب سے تل ابیب نے غزہ کے خلاف نسل کشی کی جنگ شروع کی ہے، اٹلی کے عوام ، فلسطینیوں کے حامی اقدامات کو منظم کرنے میں بہت سرگرم رہے ہیں۔ یہاں گزشتہ مہینوں کے دوران غزہ کے محصور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں سینکڑوں مظاہرے کیے جا چکے ہیں۔
صہیونیوں کے تازہ جرائم بالخصوص الشفاء ہسپتال اور رفح پر حملے نے پوری دنیا کے لوگوں کے غصے کو بھڑکا دیا ہے۔
عینی شاہدین نے غزہ میں جارح اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کو پھانسی دینے، پناہ گزینوں کو گرفتار کرنے ان کو جبری نقل مکانی پر مجبور کرنے اور شفا اسپتال میں فلسطینیوں کے خلاف دیگر غیر انسانی اقدامات کی خبر دی ہے۔