دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطین کے حامیوں کے مظاہرے، ہیلری کلنٹن کو احتجاجی مظاہرین کا سامنا
دنیا کے مختلف ممالک میں فلسطین کے حامیوں نے مظاہرے کر کے نسل کش صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے مظلوم عوام کا قتل عام بند کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔
سحر نیوز/ دنیا: ارنا کی رپورٹ کے مطابق اردن کے سیکڑوں شہریوں نے ایک بار پھر غزہ پٹی میں فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں اردن کے دارالحکومت امان میں نسل کش اسرائیلی حکومت کے سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
فلسطین کے اردنی حامیوں نے غزہ پٹی کے عوام کی حمایت میں نعرے لگائے اور فلسطینیوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کی ۔ گذشتہ دنوں بھی امان اور بعض دیگر عرب ممالک اور اردن کے دارالحکومت امان میں اسرائیلی سفارت خانے کے سامنے مظاہرے ہوئے تھے۔
جاپان، کینڈا، ناروے، امریکہ، برطانیہ، فرانس، ڈنمارک ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں بھی فلسطین کے حامیوں نے مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت میں مظاہرے کرکے غزہ پٹی میں جعلی صیہونی حکومت کی جارحانہ جنگ اور حملوں کی مذمت کی تھی ۔
جمعے کو عالمی یوم قدس کی مناسبت سے بھی دنیا بھر میں فلسطین کے حامیوں نے ریلیاں نکال کر غزہ پٹی کے عوام کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کی مذمت کی تھی ۔
دوسری جانب سابق امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن کو میساچوسٹس کی ویلزلی یونیورسٹی آنے پر فلسطین کے حامی طلباء کے احتجاج کا سامنا کرنا پڑا۔ ویلزلی یونیورسٹی کے طلباء نے فلسطینی عوام کی حمایت میں اس یونیورسٹی کے کیمپس میں باراک اوباما حکومت میں سیکریٹری آف اسٹیٹ، ہیلری کلنٹن کی موجودگی کی مذمت کی۔ ہیلری کلنٹن یونیورسٹی میں اپنے نام سے منسوب ایک سنٹر کا افتتاح کرنے آئی تھیں۔ کلنٹن کا شمار اس یونیورسٹی کے فارغ التحصیل افراد میں ہوتا ہے جو نصف صدی سے زائد عرصے کے بعد یہاں واپس آئے ہیں۔
میساچوسٹس کی ویلزلی یونیورسٹی میں مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں سابق خاتون اول کی پیروی کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ مظاہرین نے ہیلری کلنٹن کو ویلزلی کا سب سے مقبول جنگی مجرم قرار دیا جن کے ہاتھ خون سے رنگین ہيں ۔