ایران کے جوابی حملے کے تعلق سے امریکا کی منافقت
امریکی وزارت دفاع کے ترجمان نے دمشق میں تہران کے قونصل خانے پر غاصب صیہونی حکومت کے حملے کے جواب میں اسرائیل کے خلاف وعدہ صادق کے عنوان سے ایران کے فوجی آپریشن کے بعد کہا ہے کہ امریکہ ایران کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا ۔
سحرنیوز/ دنیا: امریکی وزارت دفاع کے ترجمان جنرل پیٹریک رائڈر نے واشنگٹن میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ہم علاقے میں کسی وسیع جنگ کا مشاہدہ کرنا نہیں چاہتے اور ایران کے ساتھ تصادم کے درپے نہيں ہیں۔
اسی دوران پینٹاگون کے ترجمان نے کہا ہے کہ ایران نے امریکہ کو اسرائیل پر حملے کے وقت کے بارے میں یا اس کی تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔
پنٹاگون کے ترجمان نے تل ابیب حکام کے حوصلے بلند کرنے کے لئے کہا کہ ہم اسرائیل کے دفاع اور علاقے میں امریکی فوج کی حفاظت پر اپنی توجہ مرکوز کئے ہوئے ہيں لیکن ایران کے ساتھ تنازعہ نہيں چاہتے۔ رائڈر نے یہ بھی کہا کہ مشرق وسطیٰ میں امریکی افواج نے ایران اور اس کے پراکسیوں کی طرف سے اسرائیل پر داغے گئے درجنوں میزائلوں اور ڈرونز کو روکا ہے۔
رائیڈر نے یہ بھی کہا کہ خطے میں موجود فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کے ساتھ ساتھ بحیرہ روم میں بحریہ کے جہازوں نے ہفتے کی رات اسرائیل پر حملوں میں میزائلوں اور ڈرونوں کو روکنے اور تباہ کرنے کے مشن میں حصہ لیا۔ رائڈر نے یہ بھی کہا کہ امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے حملے کے بعد اسرائیل کے جنگی وزیر یوآو گیلنٹ سے تین بار بات کی ہے۔