غزہ میں قحط کے آثار، اقوام متحدہ میں مصر کے نمائندے کا انتباہ
اقوام متحدہ میں مصر کے نمائندے نے کہا کہ غزہ کی صورتحال قحط کی حد تک پہنچ چکی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا کے مطابق اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مندوب اسامہ عبدالخالق نے غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی ایک بار پھر مخالفت کرتے ہوئے، نسل کش اسرائیلی حکومت کی فوجی کارروائیوں کو فوری بند کیئے جانے پر زور دیا۔ عبدالخالق نے کہا کہ غزہ پٹی پر مسلسل جارحانہ حملوں کے سبب اس پٹی کے لئے انسانی امداد کی ترسیل بند ہوگئی ہے۔
اقوام متحدہ میں مصر کے مستقل مندوب نے کہا کہ رفح میں پیش آنے والے واقعات انسانیت کے خلاف جرم ہیں اور عالمی برادری اس کی ذمہ دار ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں انسان دوستانہ سرگرمیوں کا جاری رہنا اسی صورت میں ممکن ہو سکےگا جب اسرائیل اپنی ذمہ داری پر عمل کرے اور حملے روک دے۔ واضح رہے کہ پیر چھ مئی کو صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ نے بین الاقوامی مخالفت کے باوجود غزہ کی پٹی کے جنوب میں واقع شہر رفح پر زمینی حملے کی منظوری دی اور منگل سات مئی سے صیہونی جارح فوجیوں نے اس شہر پر حملے شروع کردیئے۔
سات اکتوبر دوہزار تیئیس سے غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کی فوج کے وحشیانہ حملوں میں اب تک پینتالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور اناسی ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔