ایران کے آپریشن کے وقت نتن یاہو کہاں چھپے تھے؟
کیا نتن یاہو ایران کے آپریشن سے پہلے ایٹمی پناہ گاہ میں چھپ گئے تھے؟
سحر نیوز/ دنیا: اسرائیل کے ٹی وی چینل 12 نے اپنی ایک رپورٹ میں یروشلم میں ایک امریکی ارب پتی کے گھر پر ایران کے میزائل آپریشن سے قبل نتن یاہو کی موجودگی کے بارے میں شائع ہونے والی خبروں پر روشنی ڈالی ہے جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہاں ایک جوہری پناہ گاہ ہے۔
فارس نیوز کے مطابق اسرائیل پر ایران کی میزائل اور ڈرون کارروائیوں کے موقع پر کچھ اسرائیلی ذرائع نے اطلاع دی تھی کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو نے یروشلم میں سائمن فیلک نامی ایک امریکی ارب پتی کے گھر میں پناہ لی تھی ۔
اسرائیلی ذرائع نے بتایا کہ سائمن فالک کے گھر میں میزائلوں خصوصاً جوہری میزائلوں سے بچنے والی پناہ گاہ ہے۔
اسرائیلی میڈیا میں اس رپورٹ کے شائع ہونے کے بعد تنقید کی شدید لہر اس حد تک پہنچ گئی کہ حال ہی میں اسرائیلی حکومت کے ٹیلی ویژن چینل 12 نے ایک رپورٹ میں اس مسئلے پر توجہ دی اور ولا کے مالک سائمن فیلک کا انٹرویو کیا۔
اپریل کے وسط میں دمشق میں اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل خانے پر اسرائیل کے حملے کے جواب میں ایران نے اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں پر سیکڑوں میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا تھا ۔
چینل 12 کے رپورٹر کے ساتھ انٹرویو میں، امریکی ارب پتی سائمن فیلک نے اپنے گھر میں میزائل پروف پناہ گاہ کی موجودگی سے انکار کیا اور دعویٰ کیا کہ ان کے گھر میں صرف دوسری منزل پر محفوظ کمرے اور ہوم تھیٹر کے لیے ایک تہہ خانہ ہے۔
تاہم، چینل 12 کے رپورٹر کا کہنا تھا کہ فیلک نے چینل کے رپورٹر اور ان کی ٹیم کو مشکوک تہہ خانے میں جانے کی اجازت نہیں دے گا بلکہ انہوں نے چینل 12 کو اپنے گھر کی تصاویر بھیجیں۔
فیلک نے ایرانی آپریشن سے پہلے نتن یاہو اور ان کی اہلیہ کی ان کے گھر میں موجودگی کے بارے میں میڈیا رپورٹ کی تصدیق کی لیکن ان کا دعویٰ ہے کہ یہ موجودگی صرف ایک ملاقات سے زیادہ کچھ بھی نہيں تھی۔
اسرائیل کے چینل 12 نے فیلک کی بتائی داستان پر شک ظاہر کیا اور لکھا: "اگر اس خاندان کے گھر میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے تو نتن یاہو اور ان کی اہلیہ اپنا گھر کیوں چھوڑ کر تمام محافظوں کے ساتھ وہاں گئے؟"
چینل 12 نے یہ بھی بتایا ہے کہ نتن یاہو نے 7 اکتوبر کو حماس کے آپریشن کے بعد ایک مہینے تک اس گھر کو استعمال کیا۔