صیہونی حکومت، جنگ بندی کو قبول کرنے پر تیار
صیہونی وزیر اعظم نتن یاہو کے مشیر نے جنگ بندی کے لیے بائیڈن کی تجویز کو مشروط قبول کرنے کا اعلان کیا ہے ۔
سحر نیوز/ دنیا: اسرائیلی وزیر اعظم بنیامن نتن یاہو کے ایک معاون نے اتوار کو ایک انٹرویو میں دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے معاہدے کے فریم ورک کو قبول کر لیا ہے جسے بائیڈن نے پیش کیا ہے حالانکہ وہ اسے نامکمل سمجھتے ہیں۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق، نتن یاہو کے خارجہ پالیسی کے اعلیٰ مشیر، اوفیر فالک نے برطانوی سنڈے ٹائمز کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ بائیڈن کی پیشکش، ایک معاہدہ ہے جس پر ہم نے اتفاق کیا ہے، یہ کوئی اچھی ڈیل نہیں ہے لیکن ہم یرغمالیوں کی رہائی پر زور دیتے ہیں، سبھی یرغمالیوں کی آزادی.
اس صیہونی عہدیدار نے بتاتے ہوئے کہ بہت سی تفصیلات ہیں جن کی جانچ پڑتال کی ضرورت ہے، مزید کہا کہ اسرائیل کے موقف بشمول "حماس کی تباہی" میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔
جمعے کو امریکی صدر نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے لیے تین مرحلوں پر مشتمل تجویز کی تفصیلات جاری کیں۔
اس منصوبے کے جواب میں حماس نے اس کا مثبت انداز میں جائزہ لیا اور اس بات پر زور دیا کہ وہ کسی بھی ایسے منصوبے پر بات چیت کے لیے تیار ہے جس میں مستقل جنگ بندی، غزہ سے افواج کے مکمل انخلا، علاقے کی تعمیر نو اور مہاجرین کی واپسی کی تجویز شامل ہو۔