سلامتی کونسل، غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد منظور، اقوام متحدہ پرامریکی دباؤ کی ایک بار پھر کھلی پول
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے امریکی تجاویز کی حمایت میں قرارداد منظور کرلی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی پٹی میں اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکہ کی طرف سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے پیش کی گئی قرارداد چودہ مثبت ووٹوں سے منظور کرلی گئی جبکہ روس نے اس میں حصہ نہیں لیا
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی اس تجویز کا مسودہ امریکی صدر جوبائیڈن نے منظور کیا تھا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پندرہ رکنی کونسل کے ارکان کے درمیان قرارداد کے مسودے پر ایک ہفتے تک بات چیت ہوئی جس کے بعد امریکا نے قرارداد کو حتمی شکل دے دی۔ قرارداد کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کی یہ تجویز منظور کر لی ہے۔
قرارداد میں حماس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بھی یہ قرارداد منظور کرلے اور دونوں فریق بغیر کسی تاخیر کے قرارداد پر عمل کریں۔ قرارداد کے مطابق دونوں فریق بات چیت کریں گے اور اس دوران جنگ بندی جاری رہے گی۔
سلامتی کونسل نے مارچ میں بھی غزہ میں فوری جنگ بندی اور حماس کی جانب سے اسرائیلی یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
دوسری جانب المیادین نیوز چینل نے خبر دی ہے کہ ایک امریکی اہلکار نے این بی سی کو بتایا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ غزہ کی پٹی میں مزاحمتی فورسز کے ہاتھوں قیدی بنائے گئے، امریکی قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس کے ساتھ براہ راست مذاکرات پر غور کر رہی ہے۔
اس امریکی چینل کی رپورٹ کے مطابق امریکہ اور حماس کے درمیان ممکنہ مذاکرات میں "اسرائیل" شامل نہیں ہے اور ہمیشہ کی طرح موجودہ مذاکرات بھی قطری مذاکرات کاروں کے ذریعے انجام پائیں گے۔
این بی سی نے یہ بھی پیش گوئی کی ہے کہ حماس کے ساتھ واشنگٹن کے یکطرفہ معاہدے سے امریکہ اسرائیل تعلقات میں تناؤ بڑھے گا اور نیتن یاہو پر مزید سیاسی دباؤ پڑے گا۔