Jun ۲۳, ۲۰۲۴ ۱۵:۱۳ Asia/Tehran
  • تل ابیب میں صیہونیوں کا اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ

صیہونی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج صیہونیوں نے تل ابیب میں اب تک کا سب سے بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا ہے

سحر نیوز/ دنیا: صیہونی میڈیا کے مطابق تل ابیب میں سنیچر کی رات ہونے والا احتجاجی مظاہرہ صیہونی وزیر ا‏عظم کے خلاف سات اکتوبر کے بعد سے اب تک کا سب سے بڑا احتجاج تھا، اسی طرح گذشتہ راتوں میں بھی مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں صیہونیوں کی ایک بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کیا تھا اور اس میں قبل از وقت انتخابات کرانے اور جنگ طویل ہونے نیز قیدیوں کا مسئلہ حل نہ کر پانے کی بنا پر نیتن یاہو کی کابینہ تحلیل کئے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔

احتجاج کی کال دینے والی تنظیموں نے تمام اسرائیلی شہریوں سے اپیل کی تھی کہ وہ رواں ہفتے میں بھی ملک گیر احتجاج میں حصہ لیں ۔ اس رپورٹ کےمطابق سنیچر کی شام مقبوضہ فلسطین کے ستّر مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے تھے جبکہ دوہزار افراد نے نیتن یاہو کی رہائشگاہ کے سامنے دھرنا دے رکھا تھا۔

صیہونی حکومت کے اتحادی بنی گانتس کہ جو چند روز قبل تک صیہونی حکومت کی جنگی کابینہ کے رکن تھے پارلیمنٹ کے چند اراکین کے ساتھ جنوبی مقبوضہ فلسطین کے گرمی جات علاقے میں احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔ اسی سلسلے میں اسرائیل کے ٹی وی چینل بارہ نے اعلان کیا کہ اسرائیلی پولیس فورس نے تل ابیب میں لیکوڈ پارٹی کے ہیڈکوارٹر کے سامنے مظاہرہ کرنے والوں پر حملہ کیا ہے۔

اسرائیلی قیدیوں کے گھر والوں نے بھی حماس کے بارے میں نیتن یاہو کی لن ترانیوں کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک اسرائیلی قیدی حماس کی قید میں ہيں اس وقت تک نیتن یاہو کیسے اعلان کر سکتے ہيں کہ حماس کو شکست ہوگئی ہے؟

ٹیگس