بائیڈن اور ٹرمپ کو خواب میں بھی نظرآرہا ہے ایران! انتخابی مناظرے کے دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان دیکھنے کو ملی شدید لفظی جنگ
امریکا کے موجودہ صدرجو بائیڈن اور سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان انتخابی مناظرے کے دوران شدید لفظی جنگ دیکھنے میں آئی اور دونوں نے ایران سمیت دیگر مسائل پر امریکی شکست کا ذمہ دار ایک دوسرے کو قرار دیا۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکا کے موجودہ صدر بائیڈن اور سابق صدر ٹرمپ کے درمیان ایران اور علاقے میں امریکہ کی طاقت و اقتدار کے مسئلے پر ہونے والے پہلے انتخابی مناظرے میں شدید لفظی جنگ دیکھنے میں آئی اور بائیڈن نے ٹرمپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے دور اقتدار میں ایران نے علاقے میں امریکہ کی فوجی چھاؤنی پر حملہ کیا اور ٹرمپ کچھ نہ کر سکے۔
امریکہ کے موجودہ صدر بائیڈن نے اپنے حریف ٹرمپ کے ساتھ ہونے والے انتخابی مناظرے میں ایران کی دفاعی طاقت کے مقابلے میں ان کی ناتوانی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا: ٹرمپ کے دور اقتدار میں ایران نے عراق میں امریکہ کی عین الاسد فوجی چھاؤنی پر حملہ کیا اور ٹرمپ کچھ نہ کرسکے۔ انھوں نے ٹرمپ کے ساتھ تکرار کے بیچ کہا کہ ٹرمپ نے دعوی کیا کہ صرف چند امریکی فوجیوں کے سر میں درد ہوا۔
بائیڈن نے ایران کی میزائلی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہی تھے جنھوں نے اسرائیل کے دفاع میں ایران کے میزائل حملے کا مقابلہ کرنے کے لئے پوری دنیا کو متحد کیا دوسری جانب ٹرمپ نے بائیڈن پر ایران کے مقابلے میں بے عملی کا الزام لگایا اور دعوی کیا کہ ٹرمپ کے دور میں ایران دیوالیہ ہو گيا تھا اور اس کے پاس دہشت گردی پر خرچ کرنے کے لئے دولت نہیں تھی۔
ٹرمپ نے یہ دعوی بھی کیا کہ اگر وہ صدر ہوتے تو حماس اسرائیل پر حملہ نہیں کر سکتی تھی۔ اس مناظرے میں ایسی حالت میں جبکہ انھیں مہاجرت کے مسئلے پر بائیڈن کی کڑی تنقید کا سامنا تھا جواب میں ٹرمپ نے دعوی کیا کہ انھوں نے دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ اور پھر ابو بکر البغدادی کے قتل اور جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کا ذکر کیا۔