دنیا کے دوہرے رویے سے پھر اٹھا پردہ، آخر یوکرین اور غزہ میں کیا ہے فرق؟
غزہ کے ہزاروں بچوں کے قتل عام پر دہشتگرد اسرائیل کی حمایت کرنے والے یوکرین پر روس کے ذریعے کئے گئے حملے پر ہائے توبہ مچا رہے ہیں۔
سحر نیوز/ دنیا: غزہ جنگ کو نو مہینے کا وقت گذر رہا ہے اور اب تک 14ہزار سے زیادہ معصوم فلسطینی بچے شہید ہو چکے ہیں۔ ہزاروں بچے زخمی ہیں اور وہیں لا تعداد بچے غائب ہیں کہ جن کے بارے میں یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ غاصب صیہونی حکومت کی وحشیانہ بمباری میں ڈھ چکی عمارتوں کے ملبوں کے نیچے زندہ زندہ دفن ہو گئے ہیں۔
اس دوران روس کے ذریعے یوکرین پر کی گئی بمباری کو لے کر دنیا بھر میں ہنگامہ مچا ہوا ہے۔
امریکی اور مغربی عہدیدار اور میڈیا یہ دعویٰ کر رہا ہے کہ یوکرین کے چلڈرن اسپتال سمیت مختلف شہروں پر روس کے میزائل حملوں سے 36 افراد ہلاک اور 140 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔ جس میں خاص بات یہ ہے کہ امریکی اور مغربی عہدیدار اور میڈیا یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ یوکرین کے سب سے بڑے بچوں کے اسپتال اومٹڈیٹ چلڈرن اسپتال کو میزائل حملے کے دوران شدید نقصان پہنچا جس کے نتیجے میں دو افراد ہلاک ہو گئے۔
ہلاک ہونے والوں میں کوئی بچہ نہیں ہے، لیکن اس کے با وجود امریکی اور مغربی عہدیدار اور میڈیا اسے وحشیانہ حملہ قرار دے رہے ہیں۔ جبکہ روس نے اسپتال کو نشانہ بنانے کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے یوکرین کے فضائی دفاعی میزائل کے ٹکڑوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
اس بات میں کوئی شک نہیں ہے کہ جنگ کو کسی بھی حالت میں قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔ کیونکہ عام طور پر کسی بھی جنگ میں سب سے زیادہ جس کسی کو نقصان پہنچتا ہے وہ عام انسان ہوتے ہیں، ان میں بھی بچے اور خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہوتی ہے۔
لیکن امریکہ اور مغربی ممالک نے دنیا میں ایک ایسی نئی اور غلط ٹرینڈ کو جنم دیا ہے کہ جسے کسی بھی حالت میں قبول نہیں کیا جا سکتا ہے۔ یہ ٹرینڈ ہے دوہرا برتاؤ اور رویہ جو ناقابل قبول ہے۔