Jul ۲۸, ۲۰۲۴ ۱۰:۱۸ Asia/Tehran
  • صیہونی حکومت کو مسلح کرنے کے اقدام پر فوری پابندی کا مطالبہ

پچھتر امریکی اداروں نے صیہونی حکومت کو مسلح کرنے کے اقدام پر فوری پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

سحرنیوز/دنیا: مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی اداروں نے ایک مشترکہ بیان میں اعلان کیا ہے کہ واشنگٹن صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پر دباؤ ڈالے کہ وہ تل ابیب کو ہتھیاروں کی ترسیل روک کر دیرپا جنگ بندی کے حصول کے لیے اقدامات کرے۔
امریکی اداروں کے بیان میں کہا گيا ہے کہ نتنیاہو انتباہات پر توجہ نہیں دے رہے ہیں اور غزہ کی پٹی میں اب تک وہ پندرہ ہزار بچوں سمیت چالیس ہزار فلسطینیوں کو قتل کرنے کے لیے امریکا کی اسلحہ جاتی حمایت استعمال کر چکے ہیں۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ امریکی حکومت غزہ میں فلسطینیوں کے قتل عام کی حمایت کرنے کے بجائے امریکہ کے ملکی مسائل پر رقم خرچ کرے۔ واضح رہے کہ سات اکتوبر دوہزار تیئیس سے اسرائیلی فوج غزہ کے رہائشیوں پر اسی ہزار ٹن سے زیادہ دھماکہ خیز مواد گرا چکی ہے جو ہیروشیما کے ایٹم بم سے پانچ گنا زیادہ ہے۔
اخبار نیویارک ٹائمز نے ایک رپورٹ شائع کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے سات اکتوبر سے اسرائیلی حکومت کو جو ہتھیار بھیجے ہیں ان میں بیس ہزار سے زائد غیر گائیڈڈ بم، تقریباً دوہزار چھ سو گائیڈڈ بم اور تین ہزارگائیڈڈ میزائل شامل ہیں۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے اعداد و شمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ امریکہ اب بھی صیہونی حکومت کو ہتھیار فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے اور یہ حمایت "جو بائیڈن" انتظامیہ پر غزہ پر حملے کے حوالے سے بڑھتے ہوئے سیاسی دباؤ کے باوجود جاری ہے۔

ٹیگس