غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، سلامتی کونسل کا اجلاس
غزہ کے تابعین اسکول پر صیہونی فوج کی وحشیانہ بمباری کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اکثر ممالک نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
سحرنیوز/دنیا: غیرملکی ذرائع ابلاغ کی رپورٹ کے مطابق الجزائر کی درخواست پر بلائے جانے والے سلامتی کونسل کے اجلاس میں سیاسی امور میں اقوام متحدہ کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل روزمیری ڈی کارلو نے کہا کہ غزہ میں کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں ہے۔ انہوں نے غزہ میں عام شہریوں کا قتل عام جاری رکھنے کی بھرپور مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ہونی چاہیے اور ہمارے پاس ضائع کرنے کے لیے وقت نہیں ہے۔
فلسطین کے نمائندے ریاض منصور نے اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کو آپ کی مذمت کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ اس نے سلامتی کونسل کی قراردادوں کو عملا مسترد کر دیا ہے۔ الجزائر کے نمائندے کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو فلسطینیوں کی فیصلہ کن مدد کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سلامتی کونسل کی قرارداد کی درخواست کی بنیاد پر غزہ میں فوری طور پر جنگ بندی کے قیام کا مطالبہ کرتے ہیں اور ہم اس سلسلے میں بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
اب یہ وقت نہیں ہے کہ نئی پیشگی شرائط شامل کرکے مذاکرات میں تاخیر یا پیچیدگی پیدا کی جائے۔ اقوام متحدہ میں روس کے نمائندے نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اسرائیلی حکام کی دانستہ شرارت ہے۔ تہران میں اسماعیل ہنیہ کا قتل ایک انتہائی اشتعال انگیز عمل تھا۔