غزہ میں انسانی بحران، جنگ کا نقصان سب سے زیادہ بچوں کو پہنچ رہا ہے: یونیسیف کی رپورٹ
اقوام متحدہ سے وابستہ اداروں نے غزہ میں صیہونی جرائم کے جاری رہنے اور اس علاقے میں انسانی بحران کی طرف سے خبردار کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: یونیسیف کے ترجمان کاظم ابوخلف نے فلسطینی بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر صیہونیوں کے حملوں کے اثرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ کا سب سے زیادہ نقصان بچوں کو پہنچ رہا ہے اور انہیں فوری طور پر مدد کی ضرورت ہے۔
آنروا نے بھی سوشل میڈیا کے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ صیہونی حکومت نے غزہ میں انسانوں کے قابل صرف گیارہ فیصد علاقے ہی چھوڑے ہیں جس کی وجہ سے پناہ گزینوں میں بے حد تشویش ہے۔ اس ایجنسی نے بتایا ہے کہ غزہ کے ہزاروں فلسطینیوں کو ان حالات میں بھی صیہونی حکومت کی جانب سے علاقے خالی کرنے کا نیا حکم ملا ہے جس کی وجہ سے اب ان کے پاس کوئی محفوظ جگہ نہیں ہے جہاں وہ پناہ لے سکیں۔
اقوام متحدہ اور اس سے وابستہ اداروں، نیز امدادی تنظیموں نے غزہ میں انسانی صورت حال کے بحرانی ہونے کی جانب سے بارہا خبردار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ عالمی برادری اس علاقوں میں موجود ان گھرانوں کی صورت حال پر توجہ دے جو صیہونی حملوں کی وجہ سے بے گھر ہوچکے ہیں اور اب وہ ہر قسم کی سہولتوں سے محروم ہیں۔
صیہونی حکام اور ان کے امریکی و مغربی حامیوں کو عالمی رائے عامہ کے سامنے جواب دینا ہوگا اور صیہونی جرائم کے خلاف دنیا بھر میں پھیلتی نفرت اس بات کی وجہ بنے گی کہ غزہ میں نسل کشی کے مجرموں کے خلاف مقدمہ کی کارروائی زیادہ سنجیدگی کے ساتھ آگے بڑھے۔