لبنان پر صیہونی حکومت کی بمباری میں کم سے کم 80 بچے شہید، یونیسف کی رپورٹ
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے لبنان کی انسانی صورتحال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے اس ملک میں بچوں کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ یونیسف کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے ایکس سوشل نیٹ ورک پر لکھا ہے کہ لبنان پر گذشتہ ہفتے صیہونی حکومت کے حملوں کے نتیجے میں کم از کم اسی بچے شہید اور سیکڑوں زخمی ہوئے ہیں۔ کیتھرین رسل نے حالیہ دنوں میں لبنان کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں میں شدت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ صرف ایک ہفتے کے دوران اس ملک میں تین لاکھ لبنانی بچوں سمیت دس لاکھ سے زائد افراد بے گھر ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ تیئیس ستمبر سے صہیونی فوج نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر زبردست حملے شروع کیے ہيں جو اب تک جاری ہیں۔ لبنان کی وزارت صحت کے اعلان کے مطابق لبنان پر غاصب اسرائیلی فوج کے زبردست حملوں کے نتیجے میں اب تک آٹھ سو سے زائد افراد شہید اور تین ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غزہ کی پٹی میں بہت سے بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں اور غزہ میں فلسطینی بچے موت کے دہانے پر ہیں۔ فلسطینی علاقوں میں یونیسیف کے مواصلات کے ڈائریکٹر "جوناتھن کرکس" نے بھی غزہ کی پٹی میں فلسطینی بچوں کے تشویشناک حالات کےبارے میں خبردار کیا ہے۔