اسرائیل پر ایران کے حملے کی حقیقت بیان کرنے پر امریکی صحافی گرفتار
ایک امریکی صحافی جرمی لوفریڈو کو اس ماہ کے اوائل میں صرف اس جرم میں گرفتار کیا کہ اس نے ایک رپورٹ میں اسرائیل میں ان مقامات کی نشاندہی کی ہے کہ جہاں ایران کے میزائل جاکر لگے تھے-
سحرنیوز/دنیا: یدیعودت احارونوت نے لکھا ہےکہ ایک اٹھائیس سالہ امریکی صحافی کو ایک رپورٹ میں اسرائیل پر حملے میں ایران کے میزائلوں کے لگنے کے مقامات کی نشاندہی کرنے کے سبب رواں ماہ کے اوائل میں گرفتار کیا گيا ہے۔ آزاد امریکی رپورٹر جرمی لوفریڈونے اپنی رپورٹ میں تصدیق کی ہے کہ ایرانی میزائلوں نے اسرائیل کے کئی ایئربیس کو نشانہ بنایا جن میں نواتیم اور اسرائیل کے مرکز میں ایک انٹیلی جنس بیس بھی شامل ہے۔
اس امریکی صحافی کو اسرائیلی پولیس نے "قومی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے" کے الزام میں گرفتار کیا ہے اور اس پر عدالت میں مقدمہ چلائے جانے کا امکان ہے۔
لوفریڈو نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ غزہ پر حملے نواتیم بیس سے انجام پاتے ہیں اور اسرائیلی کابینہ کا خصوصی جیٹ طیارہ کہ جس پر وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو سوار ہوتے ہیں اسی بیس میں رکھا جاتا ہے۔ اب امریکی حکومت کو یہ خدشہ ہے کہ یہ صورتحال اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات متاثر ہونے کا باعث بن سکتی ہے۔ خبری ذرائع نے رپورٹ میں کہا ہے کہ لوفریڈو نے یکم اکتوبر کو اپنے یوٹیوب چینل "گرے زون" پر ایران کی طرف سے مقبوضہ فلسطین پر میزائل حملوں کے بارے میں ایک ویڈیو رپورٹ شائع کی ہے۔