صیہونی میڈیا کا اعتراف: اسرائیل حزب اللہ کو شکست دینے کی طاقت نہیں رکھتا
مقبوضہ علاقوں میں اسرائیلی ٹھکانوں پر حزب اللہ لبنان کے وسیع میزائل حملوں کے ساتھ ہی، صیہونی میڈیا نے اعتراف کیا ہے کہ اسرائیل موجودہ جنگ میں حزب اللہ کو شکست دینے کی طاقت نہیں رکھتا۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: حزب اللہ لبنان کے میزائلوں اور ڈرونز کو روکنے میں اسرائیل کے ڈیفنس سسٹم کی ناکامی پر اب پہلے سے کہیں زیادہ ، مقبوضہ علاقوں میں صیہونی فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
اسرائیلی فوجی ماہر اور مصنف یوسی یھوشہ نے یدیعوت احارونوت اخبار میں لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج کئی ہفتوں کی کوششوں کے بعد بھی جنوبی لبنان کے ایک گاؤں پر بھی قبضہ نہیں کرسکی ہے۔ اب اسرائیل یا تو جنگ بندی کو تسلیم کرے یا ایک طولانی جنگ جاری رکھتے ہوئے دلدل میں قدم رکھے۔
صیہونی حکومت کی فوج کے ریزرو میجر جنرل کوبی ماروم نے اسرائیل کے ٹی وی چینل بارہ کو انٹرویو دیتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ صیہونی حکومت حزب اللہ لبنان کا شیرازہ بکھرنے یا اسے شکست دینے کی صلاحیت نہیں رکھتی اور اسے شمال مقبوضہ فلسطین میں لبنان کی اسلامی مزاحمت کا مقابلہ کرنے میں سخت و دشوار مراحل کا سامنا ہے۔
صہیونی میڈیا نے مقبوضہ شہر حیفا کے مقامی حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ حیفا کے مختلف علاقے ویران ہوچکے ہیں اور صہیونیوں میں مایوسی اور خوف و ہراس پایا جاتاہے۔ صہیونی حکام نے کہا ہے کہ حیفا شہر پر مسلسل میزائل داغے جا رہے ہيں جو رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
صہیونی اخبار ھاآرٹض نے بھی مقبوضہ علاقوں پر حزب اللہ کے مسلسل ڈرونز حملوں کا ذکر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ گزشتہ مہینوں میں حزب اللہ نے ثابت کیا ہے کہ وہ فضاؤں سے اسرائیلی فوجی اڈوں کی تصویریں لینے اور ان اڈوں کو خودکش میزائلوں سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ مسئلہ اسرائیل کے لیے ایک بڑا فوجی چیلنج ہے۔
اسرائیل کے ٹی وی چینل بارہ نے بھی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ سات اکتوبر 2023 کو طوفان الاقصی آپریشن کے آغاز سے لے کر اب تک مختلف علاقوں سے مقبوضہ علاقوں پر چھبیس ہزار تین سو ساٹھ میزائل فائر کیے جا چکے ہیں۔