اسرائیل کی جارحیت ایران کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی سنگين خلاف ورزی ہے: ناوابستہ تحریک
ناوابستہ تحریک نے ایک بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف جارح صیہونی حکومت کے دانستہ جارحانہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حملہ ایران کی خود مختاری اور ارضی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: ناوابستہ تحریک نے پیر کی رات ایک بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف دانستہ طور پر انجام دیئے گئے اسرائیل کے جارحانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ایران کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی سنگين خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ اس حملے میں چار ایرانی فوجی اور ایک عام شہری کی شہادت واقع ہوئی تھی۔
ناوابستہ تحریک کے ایک سو اکیس رکن ملکوں نے ایک بیان میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حکومت اور عوام کے ساتھ گہری ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے اس حملے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کو تعزیت پیش کی اور کہا کہ ناوابستہ تحریک اس بات کا اعادہ کرتی ہے کہ صیہونی حکومت نے اس جارحیت کا ارتکاب کرکے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے۔
ناوابستہ تحریک کے ایک سو اکیس رکن ممالک نے اسرائیل کو اس جارحیت اور اس کے نتائج کے لیے ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہ جو علاقائی اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہیں، کہا کہ ناوابستہ تحریک بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور دیگر متاثرہ ممالک کی خودمختاری، علاقائی سالمیت، اور عوام کے تحفظ اور سلامتی کو ان کا ذاتی حق سمجھتی ہے اور ناوابستہ تحریک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے بھی کہتی ہے کہ وہ اس جارحیت کی کھل کر مذمت کرتے ہوئے اپنی ذمہ داری پوری کرے اور اس قسم کے دوبارہ حملوں کو روکنے کے لیے ضروری اقدامات کرے۔
ان ممالک نے کہا کہ ناوابستہ تحریک نے ایک بار پھر اسرائیل کی طرف سے فلسطین، لبنان اور خطے کی دیگر اقوام کے خلاف کی جانے والی تمام خلاف ورزیوں کے جوابدہ نہ ہونے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اسرائیل کی حکومت کو بین الاقوامی معیارات پرعمل کرنا چاہیے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، بین الاقوامی عدالت انصاف اور دیگر بین الاقوامی قوانین کو صریح نظر انداز کرنے کے سبب جوابدہ ہونا چاہیے-