Jan ۲۸, ۲۰۲۵ ۱۶:۴۴ Asia/Tehran
  • مسلم ممالک بالخصوص مصر، اردن اور عرب لیگ کا امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز پر سخت رد عمل

غزہ سے فلسطینیوں کو باہر نکالنے کے امریکی صدر کے نسل پرستانہ منصوبے کی عالمی برادری کی جانب سے بڑی سطح پر مخالفت ہو رہی ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیظ نے غزہ سے فلسطینیوں کو باہر نکالنے کے بارے میں ٹرمپ کے منصوبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ فلسطینیوں کو ان کی سرزمین سے باہر نکالنے کا مسئلہ کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے اور مصر و اردن کی حمایت میں عرب لیگ کا موقف پوری طرح واضح اور غیرمبہم ہے۔

احمد ابوالغیظ نے مزید کہا کہ اس طرح کے مسائل اس سرزمین کے مالکوں کو جابجا کرنے کے قدیمی منصوبے کا حصہ ہے جو ایک بار پھر سامنے آیا ہے لیکن ہم اس کی سختی سے مخالفت کرتے ہيں اور اس کا دوبارہ جائزہ لینے کی کوئی وجہ نظر نہيں آتی۔

اسی سلسلے میں اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ سے فلسطینیوں کو باہر نکالنے کے امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز کی مخالف ہے ۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ایسے ہر اس منصوبے کی مخالفت کریں گے جو فلسطینیوں کو غزہ سے جبری طور پر جا بجا کرنے یا کسی بھی طرح کے نسلی صفائے کا حامی ہو۔

اردن کے وزیرخارجہ ایمن الصفدی نے بھی غزہ کے باشندوں کو عارضی طور پر پڑوسی ممالک میں بھیجنے کی امریکی صدر کی درخواست پر ردعمل میں تاکید کے ساتھ کہا ہے کہ فلسطینیوں کو جلاوطن کرنے کی مخالفت ، ناقابل قبول ہے اور امن و استحکام کے حصول کے لئے جو کہ ہم سب چاہتے ہيں، فلسطینیوں کو ان کی سرزمین پر ہی بسانا ضروری ہے۔

مصر کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی ایک بیان میں فلسطینیوں کو غزہ سے باہر نکالنے کے امریکی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے سیاسی حل پر مبنی قاہرہ کے موقف پر تاکید کی۔

تحریک حماس نے بھی اپنے ایک بیان میں امریکی صدر ٹرمپ کی تجویز کے سلسلے میں مسلم ممالک بالخصوص مصر، اردن اور عرب لیگ کے موقف کا خیرمقدم کیا اور اعلان کیا کہ غزہ کے باشندوں اور استقامت کی پائیداری و ثابت قدمی نے ملت فلسطین کو ان کی زمینوں سے باہر نکالنے کی دشمن کی تازہ ترین کو ششوں کو بھی ناکام بنا دیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے غزہ کے مسائل کے حل کے سلسلے میں اپنے ایک تازہ ترین متنازعہ بیان میں اس علاقے کو پوری طرح خالی کرانے اور فلسطینی باشندوں کو پڑوسی عرب ممالک میں منتقل کرنے کا مطالبہ کیا ہے، ڈونالڈ ٹرمپ نے اس سے پہلے بھی کہا تھا کہ اردن اور مصر کو چاہئے کہ وہ غزہ کے زیادہ تر فلسطینیوں کو قبول کر لیں۔

ٹیگس