کانگو میں امریکی سفارت خانے پر حملہ
ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں امریکہ مخالف مظاہروں میں شدت آنے کے ساتھ ہی کینشاسا میں لوگوں کے ایک گروپ نے اس ملک میں موجود امریکی اور بعض مغربی ملکوں کے سفارت خانوں پر حملہ کر دیا اور ان کے کچھ حصوں کو آگ لگا دی۔
سحرنیوز/دنیا: ارنا کے مطابق کانگو کے دارالحکومت میں احتجاج کرنے والے شہریوں نے واشنگٹن پر الزام لگایا ہے کہ وہ ایم ٹوئنٹی تھری کے نام سے مشہور باغیوں کی حمایت کر رہا ہے کہ جنہوں نے حال ہی میں ملک کے اہم شہر گوما پر قبضہ کر لیا ہے۔کانگو کے دارالحکومت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے جمع ہونے والے مظاہرین نے "سامراج مردہ باد" اور "چورو ملک سے باہر نکلو" جیسے نعرے لگاتے ہوئے، سفارت خانے کی دیواروں اور گارڈ رومز کو ٹائر جلا کر آگ لگا دی۔
کینشاسا میں عوامی مظاہرے اس وقت شدت اختیار کر گئے جب ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی حکومت نے روانڈا کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کر لیے، اور اس ملک پر ایم ٹوئنٹی تھری کے نام سے مشہور باغیوں کی حمایت کا الزام لگایا۔
اس سلسلے میں کانگو میں مظاہرین کی جانب سے فرانس، ہالینڈ، بیلجیئم، روانڈا، یوگنڈا اور کینیا کے سفارت خانوں پر بھی حملے کیے گئے۔دریں اثنا، اقوام متحدہ کے امن دستوں کے سربراہ ژان پیئر لاکروا نے مظاہرین سے مطالبہ کیا کہ وہ جمہوریہ کانگو میں لڑائی فوری طور پر بند کر دیں، کانگو میں تنازعہ میں اضافے کی وجہ سے وسیع تر انسانی بحران رونما ہوسکتا ہے۔