Jul ۱۸, ۲۰۲۵ ۱۳:۱۸ Asia/Tehran
  • غزہ میں بچے بھوک سے جاں بلب ہیں؛ اقوام متحدہ

انسانی امور اور ہنگامی امداد رسانی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے معاون ٹام فلیچر نےکہا کہ غزہ میں خوراک ختم ہوچکی ہے، پانی ختم ہوچکا ہے، بچے بھوک سے جاں بلب ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: اقوام متحدہ کے بچوں کے ادارے یونیسیف کی مینیجنگ ڈائریکٹر کیتھرن رسل نے سلامتی کونسلن کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ ہم نے غزہ کے بچوں کے حق میں کوتاہی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر بچوں کی طرح غزہ کے بچوں کو بھی جینے کا حق ہے اور ہمارا فریضہ ہے کہ ہم یہ حق انہیں دلائيں۔ یونیسیف کی مینیجنگ ڈائریکٹر نے کہا کہ بچے سیاسیتداں نہیں ہیں، وہ جنگیں شروع کرتے ہیں نہ انہیں روکنے پر قادر ہیں، لیکن جنگوں سے سب سے زیادہ وہی متاثر ہوتے ہیں۔ آج غزہ کے بچے پوچھ رہے ہیں کہ دنیا نے انہیں ناامید کیوں کیا ہے؟ غلط نہ سوچیں غزہ کے بچوں کے حق میں کوتاہی کرکے ہم نے انہیں مایوس کیا ہے۔
انسانی امور اور ہنگامی امداد رسانی میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے معاون ٹام فلیچر نے بھی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں غزہ کے حالات اتنے زیادہ المناک ہوچکے ہیں انہیں بیان کرنے کے لئے الفاظ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ میں خوراک ختم ہوچکی ہے، پانی ختم ہوچکا ہے، بچے بھوک سے جاں بلب ہیں، ان کے لئے کھانے لینے کے لئے جانے والوں پرگولی برسا ئی جارہی ہے۔ لوگ اپنے بچوں کے لئے خوراک کی تلاش میں جان دے رہے ہیں اور فیلڈ ہاسپیٹلس میں اب لاشیں پہچائی جارہی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ غزہ کا حفظان صحت کا نظام ختم ہوچکا ہے۔ چھتیس اسپتالوں میں سے صرف سترہ اسپتال جزوی طور پر کام کررہے ہیں اور علاج معالجے کے ایک سو ستر مراکز میں سے صرف ترسٹھ کلینک بچے ہیں لیکن ان کے پاس نہ دوائيں ہیں اور نہ ہی علاج کے ضروری وسائل۔

ٹیگس