ایک اور ملک کی حکومت"جین زی" تحریک کا شکار، مڈغاسکر کے صدر ملک سے فرار
مشرقی افریقہ میں واقع ملک مڈغاسکر میں "جین زی" کی بغاوت کے نتیجے میں حکومت کا خاتمہ ہونے اور ملک سے صدر کے فرار ہونے کی اطلاعات ہیں۔
سحرنیوز/دنیا: میڈیا رپورٹوں کے مطابق مڈغاسکر کی حزبِ اختلاف کے رہنماؤں اور دیگر عہدیداروں کے دعوے کے مطابق مڈغاسکر کے صدر اینڈری راجویلینا ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ یہ دنیا بھر میں جین زی کی بغاوت کے نتیجے میں چند ہفتوں کے اندر گرنے والی دوسری حکومت ہے۔ اس سے پہلے نیپال میں بھی جین زی کی تحریک کے نتیجے میں حکومت ختم ہوگئی تھی۔
رائٹرز کی تازہ رپورٹ کے مطابق پارلیمنٹ میں حزبِ اختلاف کے سربراہ سیتنی رانڈریاناسولونائیکو نے بتایا کہ صدر اینڈری راجویلینا اتوار کو ملک چھوڑ کر فرار ہوگئے، جب فوج کے کئی دستوں نے بغاوت کرتے ہوئے مظاہرین کا ساتھ دینا شروع کر دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے صدارتی عملے سے رابطہ کیا اور انہوں نے تصدیق کی کہ صدر ملک چھوڑ چکے ہیں تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ صدر اس وقت کہاں ہیں۔
پیر کی رات فیس بک پر قوم سے اپنے خطاب میں راجویلینا نے کہا تھا کہ انہیں اپنی جان بچانے کی غرض سے ایک محفوظ مقام پر منتقل ہونا پڑا ہے۔ انہوں نے محفوظ مقام کا نام نہیں بتایا تاہم کہا کہ وہ مڈغاسکر کو تباہ نہیں ہونے دیں گے۔
میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ صدر راجویلینا اتوار کو فرانسیسی فوجی طیارے کے ذریعہ ملک سے فرار ہوئے ہیں اور وہ استعفی دینے سے انکار کر رہے تھے۔
مڈغاسکر کے ایک فوجی ذریعہ نے رائٹرز کو بتایا کہ راجویلینا اتوار کو ایک فرانسیسی فوجی طیارے پر سوار ہو کر مڈغاسکر سے فرار ہوئے جبکہ فرانسیسی ریڈیو آر ایف آئی نے بتایا ہے کہ انہوں نے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا۔
قابل ذکر ہے کہ مڈغاسکر میں پانی اور بجلی کی قلت کے خلاف شروع 25 ستمبر کو مظاہرے شروع ہوئے تھے جو جلد ہی بدعنوانی، ناقص حکمرانی، اور بنیادی سہولیات کی کمی کے خلاف عوامی بغاوت میں تبدیل ہوگئے۔