Nov ۰۷, ۲۰۲۵ ۱۶:۳۹ Asia/Tehran
  • انڈونیشیا میں دہشت گردانہ حملہ، دھماکے سے درجنوں اسکولی بچے زخمی

بم دھماکہ کی وجہ سے بڑی تعداد میں طلبا زخمی ہوئے ہیں، جو قریب کے ہی اسکول میں پڑھائی کرتے ہیں۔ مقامی پولیس کو مسجد احاطہ میں ایک اے کے-47 اور کچھ بلیٹ پروف جیکٹس برآمد ہوئے ہیں۔

سحرنیوز/دنیا: انڈونیشیا کی راجدھانی جکارتہ میں نمازِ جمعہ کے دوران ایک مسجد میں بم دھماکے سے افرا تفری مچ گئی۔ اس دھماکہ میں 54 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے، جن میں بیشتر اسکولی طلبا ہیں۔ سبھی زخمی دھماکہ کے وقت نماز پڑھنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔ مقامی افسران کا کہنا ہے کہ یہ ایک دہشت گردانہ حملہ ہے، اور اس کے پیچھے پوشیدہ مقاصد کی جانچ کی جا رہی ہے۔ اس بات کا بھی پتہ چلایا جا رہا ہے کہ دہشت گرد مسجد میں کیسے پہنچے اور ان کے ٹارگٹ میں بچے ہی کیوں تھے۔

ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نارتھ جکارتہ کے ایس ایم اے علاقہ میں ایک اسکول کے اندر مسجد ہے۔ یہاں پر جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے تھے۔ مقامی پولیس کو مسجد احاطہ میں ایک اے کے-47 اور کچھ بلیٹ پروف جیکٹ برآمد ہوئے ہیں۔ کہا جا رہا ہے کہ یہاں پر بم دھماکہ کے بعد گولی باری کرنے کی بھی تیاری تھی۔

قابل ذکر ہے کہ انڈونیشیا میں فی الحال صرف ایک دہشت گرد تنظیم جماعت انصار الدولۃ فعال ہے۔ اس کا قیام 2015 میں ہوا تھا۔ یہ اسلامک اسٹیٹ سے متاثر ہے۔ اس وقت انڈونیشیا میں مذکورہ تنظیم کے تقریباً 2000 جنگجو سرگرم ہیں۔ انڈونیشیا دنیا کا سب سے بڑا مسلم ملک ہے اور آفیشیل اعداد و شمار کے مطابق یہاں کی مجموعی آبادی تقریباً 27.8 کروڑ ہے، جس میں تقریباً 23 کروڑ مسلمان ہیں۔

ٹیگس