Feb ۲۷, ۲۰۲۰ ۱۰:۱۲ Asia/Tehran

الجزیرہ ٹی وی چینل نے ایک ویڈیو شائع کی ہے جس میں کچھ ہندو شرپسند ایک مسجد کی مینار پر چڑھ کر اسے تاراج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بلوائیوں نے مسجد پر ہندو دھرم کی علامت سمجھا جانے والا جھنڈا بھی لہرایا۔

ہندوستان کے دارالحکومت نئی دہلی میں چند روز سے جاری فسادات کے دوران مسلمانوں پر ہو رہے مسلسل حملوں کے بعد اب مسجد پر حملے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں کچھ ہندو شرپسند ایک مسجد کی مینار پر چڑھ کر اسے تاراج کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بلوائیوں نے مسجد پر ہندو دھرم کی علامت سمجھا جانے والا جھنڈا بھی لہرایا۔

قابل ذکر ہے کہ کچھ عرصے سے ہندستان میں اسلام اور مسلمان مخالف سرگرمیوں میں خاصا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔چند مہینوں سے حکومت کے پاس کردہ شہریت ترمیمی بل کے خلاف عوام بالخصوص مسلمانوں کے ملک گیر مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے جو کچھ دن سے نئی دہلی کے  بعض علاقوں میں خونیں فسادات کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ حالیہ فسادات نے ماضی میں ہونے والے ہندو مسلم فسادات کی یاد تازہ کر دی ہے۔

ہندوستانی اخبار ٹائمز آف انڈیا کے مطابق متنازع شہریت قانون پر احتجاج کے دوران ہونے والے مذہبی فسادات کے نتیجے میں اب تک 27 افراد مارے جا چکے ہیں جبکہ 200 سے زائد لوگ زخمی ہیں۔

مظاہرہ کر رہی مسلم برادری کا کہنا ہے کہ مذہبی تعصب کی آگ میں جل رہے بلوائیں کو پولیس کی پشت پناہی حاصل ہے جس کے نتیجے میں وہ با آسانی جو چاہتے ہیں کر ڈالتے ہیں۔

ہندوستان کی عدالت عظمیٰ کے جج جسٹس جوزف نے حالیہ صورتحال پر رد عمل دکھاتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس میں پیشہ ورانہ مہارت کا فقدان ہے جو اس قسم کے فسادات کا سبب بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر قانون کے تقاضے کے مطابق کارروائی کی جاتی تو آج صورتحال مختلف ہوتی۔

نئی دہلی کی حالیہ صورتحال پر اپوزیشن جماعتوں نے بھی خاصی برہیمی دکھائی ہے اور  کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

 

 

 

ٹیگس