Aug ۱۸, ۲۰۲۰ ۱۹:۳۶ Asia/Tehran
  • عرب ممالک امارات اور اسرائیل کےمعاہدے کو کالعدم قرار دیں: پی ایل او

پی ایل او کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے سربراہ نے عرب ممالک سے کہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان ہونے والے معاہدے کو ختم اور کالعدم قرار دیں۔

تنظیم آزادی فلسطین  پی ایل او نے ابوظہبی اور تل ابیب کے درمیان ہونے والے سمجھوتے پرخاموشی اختیار کرنے پر اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ پر کڑی نکتہ چینی کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین اور بیت المقدس کو علاقے کی سیاسی محاذ آرائیوں کی بھینٹ نہیں چڑھنے دیا جائے گا۔ پی ایل او کی مجلس عاملہ کے سربراہ صائب عریقات نے کہا کہ عرب اور اسلامی دنیا میں انتہا پسند طاقتیں اور عناصر وہ ہیں جو امارات و اسرائیل کے درمیان ہونے والے سمجھوتے سے فائدہ اٹھائیں گی اور اس سمجھوتے کے بطن سے ایک صیہونی و عربی تحریک جنم لے گی۔

فلسطین کی تحریک حماس کے رہنما اور اس تحریک کے شعبہ تعلقات عامہ کے رکن باسم نعیم نے بھی  کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کر کے مسئلہ فلسطین کے بارے میں عرب دنیا کے قصور کی تمام حدوں کو پار کر دیا ہے لیکن یہ واضح ہے کہ صیہونی دشمن جلد یا بدیر نابود ہو کر رہے گا۔

دوسری جانب باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ متحدہ عرب امارات نے ابوظہبی میں صیہونی حکومت کے ساتھ سمجھوتے کی مخالفت کرنے والے متعدد افراد اور سماجی کارکنوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ یونیوز ویب سائٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے سیکورٹی اہلکاروں نے منگل کو ایسے سات افراد کو گرفتار کیا ہے جو امارات و صیہونی حکومت کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کی مخالفت کر رہے تھے۔

گرفتار ہونے والوں میں دو کا تعلق اردن سے، دو کا فلسطین سے اور دو کا متحدہ عرب امارات سے ہے جبکہ ایک شخص کی شہریت کا پتہ ابھی نہیں چل سکا ہے۔

متحدہ عرب امارات میں ابوظہبی اور تل ابیب کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے مخالفین کی گرفتاری ایسے عالم میں انجام پائی ہے کہ امارات کے وزیرمملکت برائے خارجہ امور انور قرقاش نے دعوی کیا ہے کہ یہ سمجھوتہ بہت سے امن منصوبوں کے تناظر میں کیا گیا ہے اور اس سے عربوں کے لئے ایک مثبت اسٹریٹیجک تبدیلی رونما ہوگی۔

درایں اثنا یمن کی تحریک انصار اللہ کی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات، اسرائیلی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ہی یمن میں داخل ہوا ہے۔ محمد علی الحوثی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات یمن کے خلاف جارح سعودی اتحاد کے رکن کی حیثیت سے اسرائیل کے ساتھ ساز باز کر رہا ہے جبکہ یہ اتحاد یمنی قوم کا خود اس کے وطن میں خون بہا رہا ہے۔

انہوں  نے امریکہ اور برطانیہ کی سربراہی میں قائم ہونے والے جارح سعودی اتحاد کو محاصرے کا شکار یمنی قوم کی المناک صورت حال کا اصلی ذمہ دار قرار دیا اور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی خاموشی پر نکتہ چینی کی۔

ٹیگس