Aug ۲۲, ۲۰۲۰ ۲۰:۳۵ Asia/Tehran
  • نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم...

متحدہ عرب امارات، صیہونی حکومت کے ساتھ سازش اور فلسطینی امنگوں سے خیانت کرنے کے بجائے، خاموش ہی رہے تو بہتر ہے کیونکہ اس خیانت کے لئے جوبھی توجیہ پیش کی گئی، کچھ عرصہ گزرنے کے بعد صیہونی حکومت پوری طاقت کے ساتھ ان کو مسترد کر دیتی ہے۔

صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے تعلقات کی انور قرقاش، ضاحی خلفان اور امریکا میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف العتیبہ نے مختلف توجیہ پیش کی، جیسے ویسٹ بینک کے کچھ علاقوں کے مقبوضہ علاقوں میں الحاق کو روکنا اور امریکا کے ایف-35 جنگی طیاروں کی خریداری لیکن امارات کے اسرائیلی دوستوں نے ان تمام توجیہات کی پوری شدت سے خارج کر دیا اور واضح کیا کہ الحاق کا منصوبہ کسی بھی حال میں روکا نہیں جائے گا بلکہ کچھ مدت کے لئے اسے ٹال دیا گیا ہے۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات کو ایف-35 جنگی طیاروں کی فروخت کی بھی اجازت نہیں دی جائے گی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کی خیانت کی توجیہ پیش کرنے والے جیسے ہی کوئی دعوی کرتے ہیں فورا ہی صیہونی فریق اس کو مسترد کر دیتا ہے۔

ایسے ہی افراد کے لئے کہا جاتا ہے کہ

نہ خدا ہی ملا نہ وصال صنم

نہ ادھر کے رہے نہ ادھر کے رہے

 

ٹیگس