Aug ۰۸, ۲۰۲۰ ۱۶:۴۱ Asia/Tehran
  • سلامتی کونسل میں امریکی شکست کا امکان قوی، ٹرمپ اپنے حریف سے ہراساں

اقوام متحدہ میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع سے متعلق امریکی قرار داد کو سلامتی کونسل میں لازمی ووٹ ملنے کا امکان نہ کے برابر ہے۔

فرانس پریس اور دیگر خبررساں ایجنسیوں کے مطابق اقوام متحدہ میں سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں سے متعلق مجوزہ امریکی قرارداد کی وسیع پیمانے پر مخالفت کی جا رہی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکی قرارداد کو مطلوبہ نو ووٹ حاصل ہوجانے کا امکان نہ کے برابر ہے  اور اگر ایسا ہوتا ہے تو چین اور روس جیسے ممالک اسے ویٹو کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

جامع ایٹمی معاہدے کے تحت ایران  پر اسلحے کی  خرید و فروخت سے متعلق عالمی پابندیاں رواں برس اکتوبر میں ختم ہو جائیں گی جس کی امریکہ شدید مخالفت کر رہا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے بدھ کے روز اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن چین اور روس کی مخالفت کے باوجود ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع کی قرار داد سلامتی کونسل میں پیش کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا ہے کہ اگر وہ ایک بار پھر امریکہ کے صدر  منتخب ہوگئے تو ایران کے ساتھ جلد سمجھوتہ کرلیں گے۔

صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے دعوی کیا کہ ایرانی نہیں چاہتے کہ میں ایک بار پھر امریکہ کا صدر بنوں اور وہ جو بائیڈن کے ساتھ معاہدے کو ترجیح دیتے ہیں۔ لیکن اگر میں دوبارہ صدر منتخب ہوگیا تو شاید شمالی کوریا سے بھی پہلے ایران کے ساتھ سمجھوتہ کر لوں گا۔

انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ اگر ایران اور چین نے جو بائیڈن کے ساتھ سمجھوتہ کرلیا تو وہ امریکہ کے مالک بن جائیں گے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس سے پہلے بھی ایسے دعوے کر چکے ہیں کہ وہ ایٹمی معاہدے سے نکل کر اور زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی کے ذریعے ایران کو مذاکرات کی میز پر کھینچ لائیں گے اور بزعم خویش تہران کو واشنگٹن کے ساتھ ایک اچھے معاہدے پر مجبور کر دیں گے۔

 اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی حکام بارہا یہ واضح کر چکے ہیں اگر امریکہ ایرانی عوام کے خلاف دشمنی ترک کرکے جامع ایٹمی معاہدے میں واپس آجائے تو صرف پانچ جمع ایک گروپ کے دائرے میں ہی اس کے ساتھ مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

ٹیگس