ہندوستان اور چین نے کی باہمی اتفاق سے مسائل حل کرنے پر تاکید
ہندوستان اور چین نے کہا ہے کہ باہمی اتفاق سے زیر التواء مسائل حل کئے جائیں گے۔
ہندوستان اور چین کے فوجی کمانڈروں کے مابین چین کی سرحد پر واقع مولڈو علاقے میں دسویں مرحلے کی بات چیت کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ تقریبا 16 گھنٹے طویل مذاکرات کے دوران دونوں فریقوں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ دونوں ممالک کی سیاسی قیادت کے مابین معاہدے کی بنیاد پر رابطے اور بات چیت کو جاری رکھیں گے، زمینی سطح پر صورتحال کو مستحکم بنائیں گے اور زیر التواء معاملات کو مرحلہ وار حل کریں گے تاکہ سرحدی علاقوں میں امن اور دوستی کی فضا پیدا ہوسکے۔
دوسری جانب ہندوستان کے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا ہے کہ ہندوستان اور چین کے مابین سفارتی اور فوجی سطح کے 9 مرحلے کے مذاکرات کے بعد مشرقی لداخ میں سرحدوں سے دونوں ممالک کی افواج کے پیچھے ہٹنے کی کارروائی مکمل ہوگئی ہے۔
راجناتھ سنگھ نے کہا کہ جیسا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا ہے کہ ہندوستان اپنی سرحد پر یکطرفہ کارروائی کی اجازت نہیں دے گا اور کسی بھی قیمت پر اس طرح کی کوششوں کو ناکام بنائے گا۔
یاد رہے کہ مشرقی لداخ میں ہاٹ اسپرنگس، گوگرا اور ڈیپسانگ جیسے مقامات پر انخلاء کے عمل کو آگے بڑھانے کے لئے ہفتہ کے روز ہندوستانی اور چینی افواج کے سینئر کمانڈروں کے مابین دسویں دور کی بات چیت ہوئی تھی ۔
واضح ر ہے کہ گزشتہ سال مشرقی لداخ کے گلوان میں چینی فوجیوں کے ساتھ جھڑپ میں 20 ہندوستانی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔ اس تنازعہ میں چینی فوجی بھی مارے گئے تھے۔ تقریبا 10 ماہ کے بعد دونوں ممالک کی فوجیں پیچھے ہٹ رہی ہیں۔