ہندوستان اور روس کے مابین 28 معاہدوں پر دستخط
روس کے صدر ولادیمیر پویتن اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کی شام دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ، عالمی اور علاقائی اہمیت کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
ہندوستان اور روس نے اپنے پہلے ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ اور 21 ویں سالانہ چوٹی کانفرنس میں اپنی اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کے ساتھ 28 معاہدوں پر دستخط کئے۔21 ویں چوٹی کانفرنس کے بعد، دونوں ممالک نے "ہندوستان- روس: امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے شراکت" کے عنوان سے 99 نکاتی مشترکہ بیان جاری کیا۔
روس کے صدر ولادیمیر پویتن اور ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کی شام دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات میں دو طرفہ، عالمی اور علاقائی اہمیت کے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے حیدرآباد ہاوس میں پہلے اکیلے میں بات چیت کی، اس کے بعد دونوں ممالک کے وفود کی سطح پر میٹنگ کی قیادت کی۔
ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے دوطرفہ میٹنگ میں اپنے ابتدائی کلمات میں ہندوستان اور روس کی دوستی کو بے مثال قرار دیتے ہوئے کہاکہ دونوں ممالک کےمنفرد اسٹریٹجک تعلقات میں مسلسل مضبوطی ہی آئی ہے۔ انہوں نے کہا،"کووڈ کے سبب درپیش چیلنجوں کے باوجود، ہندوستان-روس تعلقات میں توسیع کی رفتار میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔ ہماری خصوصی اور منفرد اسٹریٹجک شراکت داری مسلسل مضبوط تر ہوتی جارہی ہے۔
اس ملاقات میں روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے کہا کہ ہم ہندوستان کو ایک دوست ملک، وقت کی کسوٹی پر کھرے ساتھی اور ایک گہرے دوست کی شکل میں دیکھتے ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات وسیع ہورہے ہیں اورمیں اس کے مستقبل کی جانب دیکھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے درمیان باہمی سرمایہ کاری تقریباً 38 ارب ڈالر ہے۔
روسی صدر نے اپنے دہشت گردی کا مسئلہ بھی اٹھایا۔ انہوں نے کہا، "یہ فطری ہے کہ ہم دہشت گردی سے متعلق ہر چیز کے بارے میں فکر مند ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ، منشیات کی اسمگلنگ اور منظم جرائم کے خلاف جنگ بھی ہے۔ اس حوالے سے ہم افغانستان کے واقعات کے تعلق سے فکرمند ہیں۔