Dec ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۷:۵۲ Asia/Tehran
  • ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ہندوستان اور روس کا مشترکہ بیان

ہندوستان اور روس نے اپنے مشترکہ بیان میں غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات کی حمایت کا اعلان کیا ہے ۔

نئی دہلی سے موصولہ رپورٹ کے مطابق روسی صدر کے دورہ ہندوستان کے اختتام پر، صدر ولادیمیر پوتن اور وزیر اعظم نریندر مودی کے مشترکہ بیان میں جامع ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کے مکمل نفاذ پر زور دیا گیا ہے۔

بیان مین کہا گیا ہے کہ ہندوستان اور روس جامع ایٹمی معاہدے اور سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کے مکمل نفاذ نیز ایران کے خلاف عائد غیر قانونی پابندیوں کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں اور ویانا مذاکرات کی حمایت کرتے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ روسی صدر کے دورہ ہندوستان میں نئی دہلی اور ماسکو نےاپنی اسٹریٹیجک شراکت داری وسیع تر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ ہندوستان اور روس نے اپنے پہلے ٹو پلس ٹو ڈائیلاگ اور اکیسویں سالانہ چوٹی کانفرنس میں خصوصی اور دوستانہ اسٹریٹیجک پارٹنر شپ کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے عزم کا اعلان کیا ہے۔

دونوں ملکوں نے اسی کے ساتھ اٹھائیس معاہدوں پر دستخط کئے جن میں فوجی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے میں دس سال کی توسیع کا معاہدہ بھی شامل ہے۔اکیسویں چوٹی کانفرنس کے بعد، دونوں ممالک نے "ہندوستان-روس: امن، ترقی اور خوشحالی کے لیے شراکت" کے عنوان سے ننانوے نکاتی مشترکہ بیان جاری کیا۔

ہندوستان کے وزیر اعظم نے نئی دہلی ماسکو تعلقات کے بارے میں کہا ہے کہ ہندوستان-روس تعلقات میں توسیع کی رفتار میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہماری خصوصی اور منفرد اسٹریٹیجک شراکت داری مضبوط ہورہی ہے۔مسٹر پوتن نے بیان میں کہا، "ہم ہندوستان کو ایک عظیم طاقت، ایک دوست ملک اور وقت کی کسوٹی پر پورا اترنے والے ایک شراکت دار اور قریبی دوست کے طور پر دیکھتے ہیں۔دونوں ممالک کے درمیان تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں اور میں اس کے مستقبل کی طرف دیکھ رہا ہوں" ۔

 

ٹیگس