May ۱۴, ۲۰۲۵ ۱۶:۲۰ Asia/Tehran
  •  شام سے پابندیاں ختم کرنے کے بدلے امریکی صدر نے رکھیں شرطیں، پہلی ہی شرط نے جولانی کو کیا بے نقاب!

وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے سوشل میڈیا پر جاری ایک پیغام میں امریکی صدر اور شام کے خود ساختہ حکمران کے درمیان ہونے والی آج کی ملاقات کی تفصیلات کا انکشاف کیا۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرولین لیویٹ نے اپنے ایکس اکاونٹ پر ایک پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام کے خود ساختہ حکمران محمد الجولانی سے ریاض میں ہونے والی ملاقات کے دوران مطالبات کا انکشاف کیا ہے۔ 

لیویٹ نے لکھا کہ ٹرمپ نے جولانی سے آج سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی دعوت پر ملاقات کی جب کہ ترکی کے صدر رجب طیب اردغان بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ان کے ساتھ شامل ہوئے۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اردغان نے شام پر سے پابندیاں ہٹانے پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا اور شام میں امن اور خوشحالی کے فروغ کے لیے سعودی عرب کے ساتھ تعاون کا وعدہ کیا۔

اس ملاقات میں سعودی ولی عہد نے شام پر سے پابندیاں ہٹانے کے فیصلے پر ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے اسے "بہادرانہ" اقدام قرار دیا ٹرمپ نے اردغان اور بن سلمان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے الشعراء (جولانی) سے کہا کہ "ان کے پاس شام میں تاریخی اقدامات کرنے کا بہترین موقع ہے۔

 لیویٹ نے لکھا کہ ٹرمپ نے جولانی کو درج ذیل اقدامات کرنے کی ترغیب دی۔ 

-1 اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونا
 -2 شام سے تمام غیر ملکی دہشت گردوں کو نکال باہر کرنا 
-3
فلسطینی دہشت گردوں کی بے دخلی (!) 
-4
داعش کو دوبارہ منظم ہونے سے روکنے میں امریکہ کی مدد کرنا 

-5شمال مشرقی شام میں داعش کے ارکان کو قید رکھنے والی جیلوں کی ذمہ داری قبول کرنا۔

وائٹ ہاؤس کی ترجمان نے مزید کہا کہ جولانی نے ملاقات کے انتظامات کے لیے ٹرمپ، بن سلمان اور اردغان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ "ایران کے لیے شام سے انخلاء کا ایک اہم موقع ہے" اور ساتھ ہی "دہشت گردی سے نمٹنے اور کیمیائی ہتھیاروں کے خاتمے میں واشنگٹن اور دمشق کے مشترکہ مفادات کی بات کی۔"

 

ٹیگس