Jun ۲۰, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۲ Asia/Tehran
  • ہندوستان کی سیاسی جماعتوں نے کیا اگنی پتھ اسکیم واپس لینے کا مطالبہ کیا

ہندوستان کی سیاسی جماعتوں نے مسلح افواج میں بھرتی کی اسکیم اگنی پتھ کو واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

ہندوستان میں کانگریس پارٹی کے لیڈروں اور ممبران پارلیمنٹ نے اتوار کو جنتر منتر پر احتجاج کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ مسلح افواج میں بھرتی کی اسکیم اگنی پتھ کو واپس لیا جائے کیونکہ یہ ملک کی سلامتی کے ساتھ کھیل رہی ہے۔

اس احتجاج میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا، نے خطاب کرتے ہوئے اس منصوبہ کی مذمت کی اور کہا کہ ملک کے نوجوانوں کو اس اسکیم سے کوئی فائدہ نہیں ملے گا، بلکہ ان کا کریئر داؤ پر لگ جائے گا۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کے لئے مودی حکومت کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ اس اسکیم کو لے کر حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ اس اسکیم کا اعلان بغیر کسی بحث کے کیا گیا تھا اور آج ہم اسی کا نتیجہ ملک کی سڑکوں پر دیکھ رہے ہیں۔

نوجوانوں سے تشدد میں ملوث نہ ہونے کی اپیل کرتے ہوئے پرینکا نے کہا کہ وہ تشدد کا سہارا نہ لیں کیونکہ تشدد سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے اگنی پتھ اسکیم کو ملک کے مفاد میں نہ بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خلاف نوجوانوں میں غصے کے پیش نظر مرکزی حکومت کو بروقت اس اسکیم کو واپس لے لینا چاہیے۔

در ایں اثناء اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ہندوستان میں ہو رہے مشتعل اور پرتشدد مظاہروں کے پیش نظر وزیردفاع راج ناتھ سنگھ کی رہائش گاہ پر تینوں افواج کے سربراہوں کی موجودگی میں اتوار کو اہم میٹنگ ہوئی. میٹنگ کے بعد فوجی امور کے محکمے میں اڈیشنل سکریٹری لیفٹننٹ جنرل انل پوری اور تینوں افواج کے سینئر افسروں نے ایک پریس کانفرنس میں  یہ دعویٰ کیا کہ اگنی پتھ منصوبے کا مقصد افواج کو نوجوان اور زیادہ طاقتور بنانا ہے اور اسے واپس نہیں لیا جائے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی دھمکی دی کہ اس منصوبے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے نوجوانوں کو افواج میں بھرتی نہیں کیا جائےگا ۔

واضح رہے کہ مرکزی حکومت نے گزشتہ ہفتے اگنی پتھ اسکیم کا اعلان کیا تھا۔ اس اسکیم کے تحت نوجوانوں کو فوج میں کام کرنے کا موقع دیا جائے گا اور وہ اگنی ویر کے نام سے مسلح افواج میں خدمات انجام دیں گے۔ اس اسکیم کے تحت ساڑھے سترہ سال سے لے کر 23 سال تک کے نوجوانوں کو چار سال تک فوج میں کام کرنے کا موقع دیا جائے گا اور ان چار سالوں میں ان کی تربیت کا وقت بھی شامل کیا جائے گا۔ فوج اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے بعد اس کے لیے عمر کی حد بڑھا کر 23 سال کر دی گئی جو پہلے 21 سال رکھی گئی تھی۔ 10ویں اور 12ویں پاس بچے اس اسکیم کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ٹیگس