Dec ۰۳, ۲۰۲۲ ۱۵:۰۴ Asia/Tehran
  • جشن ریختہ کی افتتاحی تقریب
    جشن ریختہ کی افتتاحی تقریب

ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں دنیا کے سب سے بڑے اردو ادبی اور ثقافتی فیسٹیول "جشن ریختہ"  کا آغاز ہوگیا ہے۔

سحر نیوز/ ہندوستان: اطلاعات کے مطابق دہلی کے میجر دھیان چند نیشنل اسٹیڈیم میں جمعہ کی شام دنیا کے سب سے بڑے اردو ادبی اور ثقافتی فیسٹیول "جشن ریختہ"  کا آغاز ہوگیا۔ ہندی فلموں کے مشہور مکالمہ نویس، منظر نامہ نویس، دانشور اور شاعر جاوید اختر کے ہاتھوں جشن ریختہ کا افتتاح عمل میں آیا۔  

جاوید اختر نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "اردو عام آدمی کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے اور مجھے فخر ہے کہ میری مادری زبان اردو ہے۔" جاوید اختر نے کہا کہ ایک زمانے میں جب اردو زبان بن کر ابھری تو فارسی کا بول بالا تھا اور یہی وجہ ہے کہ اردو فارسی رسم الخط میں لکھی جاتی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اردو مری نہیں اور مری اس لئے نہیں کہ یہ عام زبان ہے، اردو گنگا جمنی تہذیب کا نام ہے۔

جشن ریختہ میں محبان اردو

اس تین روزہ عظیم اردو ادبی اور ثقافتی میلے میں کل 60 تقریبات ہوں گی جن میں 150 فنکار اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے۔ جشن کے دوسرے دن یعنی 3 دسمبر سے الگ الگ موضوعات پر اجلاسوں کا دور شروع ہو جائےگا جس میں محفل خانہ، بزم خیال، دیار اظہار اور سخن زار کے اجلاس بھی شامل ہیں۔

اس بار جشن ریختہ میں اردو صحافت کے دو سو سال پورے ہونے کی مناسبت سے اردو صحافت پر مذاکرے کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اسی دن اسلم صابری قوالی کی محفل سجائیں گے اور شام کو محفل مشاعرہ بھی ہوگی۔ مزاحیہ مشاعرہ اور شاعرات کا مشاعرہ جشن ریختہ کے آخری دن 4 دسمبر کو منعقد ہوگا۔ پر کشش محفل صوفی میوزک کی شام بھی ہوگی۔

جشن ریختہ، ریختہ فاؤنڈیشن کی طرف سے منعقد کیا جاتا ہے۔ ریختہ فاؤنڈیشن کو سنجیو صراف نے جنوری سنہ 2013 میں قائم کیا تھا۔ یہ ایک غیر منفعتی ادارہ ہے جس کا قیام اردو کے تحفظ اور فروغ  کے لئے عمل میں آیا ہے۔ اس مقصد کے حصول کے لئے "ریختہ ڈاٹ آرگ"  کے نام سے سنہ 2013 میں ایک ویب سائٹ کا آغاز کیا گیا تھا جو بہت جلد اردو شاعری، نثر اور اردو کی کتابوں کے سلسلے میں دنیا کی سب سے بڑی ویب سائٹ بن گئی۔

تین روزہ عظیم اردو فیسٹیول "جشن ریختہ" 4 دسمبر کی رات کو اختتام پذیر ہوجائے گا۔ جشن ریختہ ہر سال منعقد ہوتا ہے لیکن کورونا وبا کی وجہ سے 2019  کے بعد دو سال تک اس کا انعقاد نہیں ہوسکا تھا۔

 

 

ٹیگس