Dec ۱۶, ۲۰۲۲ ۰۹:۲۳ Asia/Tehran
  • خلائی شعبے میں ہندوستان کا دنیا کے ساتھ تعاون

ہندوستان کا خلائی ادارہ اسرو سیٹیلائٹس کو خلا میں بھیجنے کے شعبے میں دیگر ممالک کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور اسی تناظر میں اُس نے پچھلے پانچ برسوں کے دوران 19 ممالک کے 177 سیٹلائٹس کو کامیابی سے خلا میں پہنچایا ہے۔

سحر نیوز/ہندوستان: ہندوستانکے خلائی تحقیقاتی ادارے اسرو نے جنوری دوہزار اٹھارہ سے نومبر دوہزار بائس تک ان ایک سو ستہتر غیر ملکی سیٹلائٹس کے لانچ سے نو اعشاریہ چار کروڑ امریکی ڈالر اور چار اعشاریہ چھے کروڑ یورو کمائے ہیں۔

سائنس اور ٹیکنالوجی، ایٹمی توانائی اور خلا کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے جمعرات کو راجیہ سبھا کے اجلاس میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ اسرو ادارے نے آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، کولمبیا، فن لینڈ، فرانس، اٹلی، جاپان، لتھوانیا، لکسمبرگ، ملائیشیا، ہالینڈ، جمہوریہ کوریا، سنگاپور، اسپین، سوئٹزرلینڈ، برطانیہ، امریکہ اور صیہونی حکومت کے سیٹلائٹ خلا میں بھیجے ہیں۔

ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ غیر ملکی سیٹلائٹس کے لانچ کے ذریعے تقریباً نو اعشاریہ چار کروڑ ڈالر اور چار اعشاریہ چھے کروڑ یورو کا زرمبادلہ حاصل ہوا۔

انہوں نے کہا کہ این جی اوز کی شرکت کو بڑھانے اور اس شعبے میں تجارت پر مبنی نقطہ نظر لانے کے ارادے سے جون دوہزار بیس میں اس شعبے میں دوررس اصلاحات کا اعلان کیا گیا تھا اور یہ تمام قدم عالمی خلائی معیشت میں ملک کا حصہ بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں۔

ٹیگس