Aug ۰۴, ۲۰۲۳ ۰۸:۵۱ Asia/Tehran
  • نوح ہنگامہ آرائی کے بعد علاقے سے 400 سے زیادہ خاندان آبائی مقامات کے لیے روانہ

ہریانہ کے نوح میں بھڑکی فرقہ وارانہ تشدد کی آگ گروگرام تک پھیل چکی ہے اور مسلم خاندان بالخصوص تارکین وطن خاندان خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔

سحرنیوز/ہندوستان: آئی اے این ایس کی رپورٹ کے مطابق 400 سے زیادہ خوف زدہ تارکین وطن خاندان اپنے آبائی علاقوں کو روانہ ہوگئے ہیں۔
جہاں پالڑا گاؤں سے 20 خاندان واپس لوٹ گئے ہیں، وہیں تقریباً 400 خاندان سیکٹر 70 میں کچی بستیاں چھوڑنے پر مجبور ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر مغربی بنگال، بہار اور جھارکھنڈ کے مہاجر مزدور ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کچھ لوگوں نے انہیں جان سے مارنے کی دھمکی دی اور خبردار کیا کہ اگر وہ نہیں گئے تو ان کی جھونپڑیوں کو آگ لگا دی جائے گی۔
تشدد کے بعد گروگرام میں نائی کی دکانیں، اسکریپ شاپ اور ہوٹل (جنہیں مسلمان چلاتے ہیں) کو بند کر دیا گیا۔ گروگرام میں مانیسر اور آس پاس کے علاقوں میں بڑی تعداد میں مہاجر خاندان رہتے تھے۔
گروگرام میں پرتشدد واقعے کے بعد ہر چند پولیس کی تعیناتی بڑھا دی گئی ہے لیکن علاقے کے لوگوں میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے اور عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں۔

ٹیگس