ہندوستان: گیان واپی مسجد، ہندو فریق کا مندر کا دعویٰ، مسلم فریق کی طرف سے دعویٰ مسترد، سیکورٹی سخت
ہندوستان کی ریاست اترپردیش کے قدیم شہر وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد کے بارے میں سروے رپورٹ ملنے کے بعد ہندو فریق نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مسجد مندر توڑ کر بنائی گئی ہے جبکہ مسلم فریق نے مندر کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
سحر نیوز/ ہندوستان: ہندوستانی میڈیا رپورٹوں کے مطابق وارانسی میں واقع گیان واپی مسجد میں تین مہینے تک جاری رہنے والے محکمہ آثار قدیمہ (اے ایس آئی) کی سروے رپورٹ ہندو اور مسلم فریق کو سونپ دی گئی ہے۔ رپورٹ ملنے کے بعد ہندو فریق نے یہ دعویٰ کیا ہے کہ مندر کو توڑ کر مسجد بنائی گئی تھی۔ اطلاعات کے مطابق مسلم فریق نے صاف طور سے مندر کے دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق مسلم فریق کے وکیل اخلاق احمد کا کہنا ہے کہ مسجد کسی مندر کو توڑ کر نہیں بنائی گئی ہے۔ سروے رپورٹ کا مطالعہ کرنے کے بعد عدالت میں اعتراض داخل کیا جائے گا۔
اخلاق احمد نے کہا کہ ہندو فریق جو دعویٰ کر رہا ہے وہ سراسر غلط ہے کیونکہ ایسی کوئی بات سروے رپورٹ میں نہیں کہی گئی ہے۔ مسلم فریق کے وکیل کا کہنا تھا کہ گزشتہ کمیشن کے جائزے میں جو چیزیں سامنے آئی تھیں وہی چیزیں اس رپورٹ میں بھی سامنے آئی ہیں، فرق صرف اتنا ہے کہ اے ایس آئی کی رپورٹ میں ان چیزوں کا ذکر پیمائش کے ساتھ کیا گیا ہے اور یہ کہ جن مورتیوں کا ذکر کیا گیا ہے وہ سرٹیفائیڈ نہیں ہیں۔
ادھر گیان واپی مسجد سروے رپورٹ دونوں فریقوں کو سونپے جانے کے بعد پولیس مستعد ہو گئی ہے اور کمشنر آف پولیس موتھا اشوک جین نے ہدایت دی ہے کہ چیکنگ مہم میں کوئی لاپرواہی نہ برتی جائے۔ رپورٹ کے مطابق یومِ جمہوریہ اور جمعہ کا دن ہونے کے سبب کمشنر کی جانب سے پولیس اور ایل آئی یو کو زیادہ الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔