Mar ۱۳, ۲۰۲۴ ۱۵:۲۷ Asia/Tehran
  • ہندوستان : شہریت کے نئے قانون کے نفاذ کے خلاف ملک گیر مظاہرے

ہندوستان میں شہریت کے نئے قانون سی اے اے کے نفاذ کے خلاف ملک گیر مظاہرے شروع ہوگئے ہیں۔

سحر نیوز/ ہندوستان: شہریت کے نئے قانون سی اے اے کے خلاف ہندوستان میں مظاہرے ایسے عالم میں شروع ہوئے ہیں کہ اس کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔ رپورٹوں میں بتایا گیا ہے کہ سی اے اے کے نفاذ کے اعلان کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں مظاہرے شروع ہوگئے ہیں ۔ مظاہروں کا زور ریاست آسام اور تامل ناڈو ميں زیادہ بتایا گیا ہے۔ آسام میں مظاہرین نے سی اے اے کی کاپیاں نذر آتش کیں اور تامل ناڈو کے صدر مقام چنئی میں مظاہرین نے کینڈل مارچ نکالا اور شہریت کے نئے قانون کے خلاف نعرے بازی کی ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف دو ہزار انیس میں ملک گیر مظاہرے مہینوں جاری رہے جو ملک میں کورونا پھیلنے کے بعد رک گئے تھے۔ اب حکومت نے سی اے اے کے نفاذ کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ سی اے اے کے مطابق اکتیس دسمبر دو ہزار چودہ سے پہلے، پاکستان، بنگلادیش، اور افغانستان سے مہاجرت کرکے ہندوستان آنے والے ہندوؤں، پارسیوں، عیسائیوں، سکھوں، بدھ مت کے ماننے والوں اور چینیوں کو شہریت دی جائے گی۔ دوسری جانب ہندوستانی سپریم کورٹ نے الیکشن کمشنروں کی تقرری کے نئے قانون کے خلاف اپیل کی سماعت کے لئے پندرہ مارچ کی تاریخ مقرر کردی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں دسمبر دوہزار تیئس میں الیکشن کمشنروں کی تقرری کا ترمیم شدہ قانون پاس کیا گیا ۔ اس قانون کے تحت الیکشن کمشنروں کی تقرری کے پینل سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو نکال کر ایک مرکزی وزیر کو شامل کردیا گیا ہے۔ پہلے یہ پینل وزیراعظم، قائد حزب اختلاف اور چیف جسٹس پر مشتمل ہوا کرتا تھا۔اس قانون کے خلاف ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز نامی این جی او نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی ۔ مذکورہ این جی او کے وکیل ایڈوکیٹ پرشانت بھوشن نے بتایا ہے کہ الیکشن کمشنروں کی تقرری کے نئے قانون کے خلاف عرضیوں کی سماعت کے لئے جمعہ پندرہ مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ ہندوستان میں الیکشن کمشنروں کی تقرری کے نئے قانون کے خلاف ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز کے علاوہ ایک کانگرسی لیڈر جیا ٹھاکر نے بھی سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی ہے۔

ٹیگس